بہار میں شراب پر پابندی، لوگ مندروں سے غائب

نئی دہلی: ہندوستانی ریاست بہار میں شراب پر پابندی عائد کی گئی جس کا مقصد روز مرہ کی زندگی کو بہتر بنانا تھا تاہم پابندی کے باعث لوگوں نے مندروں کا رخ کرنا چھوڑ دیا۔

بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار نے رواں ہفتے انتخابی مہم کے دوران کیے گئے وعدے کو پورا کرتے ہوئے شراب پر پابندی عائد کی۔

ہندوستان کی غریب ریاستوں میں سے ایک بہار کی خواتین کی جانب سے کافی عرصے سے اس پابندی کا مطالبہ کیا جارہا تھا جن کا موقف ہے کہ ان کے گھر کی آمدنی شراب میں اڑا دی جاتی ہے۔

تاہم ریاست کی شراب کی دکانوں کو بند کرائے جانے کا غیر متوقع نتیجہ یہ نکلا کہ متعدد مندروں میں لوگوں کی آمد میں نمایاں کمی دیکھی گئی۔

ضلع گیا کے بھیراو استھان مندر کے پوجاری اننت مراٹھے کے مطابق یاتریوں کی تعداد میں 70 فیصد تک کمی دیکھی گئی ہے۔

انہوں نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بذریعہ فون بتایا کہ ‘روایت کے مطابق عقیدت مند دیوتاؤں کو شراب پیش کرتے ہیں۔’

‘اس میں سے کچھ ان پر ڈال دی جاتی ہے، کچھ وہ اپنے ساتھ لے جاتے ہیں اور کچھ دیگر عقیدت مندوں میں تقسیم کردی جاتی ہے۔’

انہوں نے بتایا کہ زیادہ تر عقیدت مند ایسا شادیوں یا تہواروں پر کرتے ہیں تاہم کچھ افراد ایسا روزانہ کی بنیادوں پر بھی کرتے ہیں۔

عقیدت مند پرومود کمار نے اے ایف پی سےگفتگو میں کہا کہ وہ اس ہفتے مندر نہیں گئے کیوں کہ ان کے پاس شراب پیش کرنے کے لیے موجود نہیں تھی۔

انہوں نے مذہبی مقاصد کے لیے شراب پر پابندی کے فیصلے میں نرمی کامطالبہ کیا۔

تاہم ایکسائز افسر ستیندرا کمار سنہا نے کہا کہ حکومت ایسی کسی نرمی کے بارے میں غور نہیں کررہی۔

‘ہم کسی بھی مقصد کے لیے شراب پینے یا اس کی فروخت کی اجازت نہیں دیں گے۔ عقیدت مند پابندی کا شکار اشیاء کے لیے علاوہ کچھ اور پیش کرسکتے ہیں۔’

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے