عمران خان کا وزیراعظم سے استعفے کا مطالبہ

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے وزیراعظم نواز شریف سے استعفے کا مطالبہ کردیا۔

انہوں نے پاناما لیکس کے معاملے پر قوم سے حقائق چھپانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی۔

اسلام آباد میں بنی گالہ سے قوم سے اپنے خطاب میں انہوں نے ایک مرتبہ پھر انکوائری کمیشن کو مسترد کرتے ہوئے چیف جسٹس سپریم کورٹ کے تحت کمیشن کا مطالبہ کیا۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ کمیشن میں وائٹ کالر کرائم کے تفتیش کار شامل ہونے چاہئیں، اس کے لیے بیرونی آڈٹ فرم کو لایا جائے۔

انہوں نے مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں رائیونڈ میں دھرنا دینے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ وہ تحریک انصاف کے کارکنوں کو نہیں پورے پاکستان کو اکٹھا کریں گے۔

عمران خان نے کہا کہ دنیا کے کئی ملکوں میں پاناما لیکس پر طوفان آگیا، جب قومیں حقوق کیلیےکھڑی نہیں ہوتیں تو تباہی کی طرف جاتی ہیں، ایک زندہ معاشرہ ہی اپنے حقوق کیلیے کھڑا ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئس لینڈ کے لوگوں نے باہر نکل کر اپنے حقوق کی جدوجہد کی، وہاں کے عوام نے حکمرانوں کے احتساب کا فیصلہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومتی وزیروں کو پی ٹی وی پر اپنا موقف پیش کرنے کا موقع دیا گیا تاہم انہیں موقع نہیں دیا گیا۔

عمران خان نے کہا میں قومی رہنما ہوں ، مجھے بھی پی ٹی وی پر مؤقف پیش کرنےکا موقع ملنا چاہئے تھا۔’

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ملک کی تاریخ کا فیصلہ کن مرحلہ آگیا، ملک تباہی کی طرف جا رہا ہے، اب ہم رخ بدل سکتے ہیں۔

انہوں نے پاناما لیکس کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے غیبی مدد قرار دیتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے اللہ کو پاکستانیوں پر ترس آگیا ہے۔

‘اللہ تعالیٰ نے پاکستانیوں کیلیے سو موٹو ایکشن لے لیا ہے’

عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن کا کام حکومت کے غلط کاموں پر آواز اٹھانا ہے.

‘کیا ن لیگ کا کام اپنی رہنما کی کرپشن بچاناہے؟’

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ وزرا نے لوگوں سے جھوٹ بولا کہ شوکت خانم کا پیسہ واپس نہیں آیا، ایسا تاثر دیا کہ شوکت خانم کا بڑا نقصان ہوگیاہے۔

‘وزرا نے آخرت میں اللہ کو جواب دینا ہے یا نواز شریف کو؟’

انہوں نے کہا کہ شوکت خانم کے علاوہ غریب آدمی کےلیے کینسر کےعلاج کا کوئی دوسرا ادارہ نہیں، عام آدمی بےچارہ علاج کےلئے کہاں جائے؟

عمران خان نے کہا کہ کیمرون جب وزیراعظم نہیں تھے تب والد کی آف شور کمپنی میں پیسہ لگایا اس کے باوجود برطانیہ میں ان کے استعفے کا شور مچ گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف پرپانچ بڑے الزام ہیں، اگر ان میں سے ایک بھی کیمرون پر لگے تو جیل میں چلاجائے۔

‘وزیراعظم پر ٹیکس چوری، منی لانڈرنگ ، اثاثے چھپانے،کرپشن کے الزامات ہیں’

انہوں نے الزام عائد کیا کہ نواز شریف نے نے 2011میں 20کروڑ روپیہ اپنے بیٹے سے منگوایا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا ایک ارب روپے سے زائد کا گھر ہے، انہوں نے خود کہا تھاکہ سوئٹزر لینڈ میں پاکستان کے 200 ارب ڈالر رکھے ہیں۔

انہوں نے وزیراعظم سے پاناما پیپرز کے بعد استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ میاں صاحب کے پاس حکومت کرنےکا کوئی اخلاقی جواز نہیں بچا۔

عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم خود ٹیکس نہیں دیتے، اور سمجھتے ہیں کہ لوگ انہیں ٹیکس دیں گے۔

‘نوازشریف اپنا رہن سہن دیکھیں اور ٹیکس ادائیگیاں دیکھیں۔’

عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں کسانوں پر ٹیکسوں کا بوجھ ڈال دیاگیاہے، ملک میں ڈھائی کروڑ بچے تعلیم سے محروم ہیں۔

‘غریب کےپاس دو وقت کی روٹی نہیں،حسن نواز (نواز شریف کے بیٹے) کا 8 ارب روپے کا گھر ہے’

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے