کلبھوشن یادو کے خلاف کوئٹہ میں مقدمہ درج

انڈیا کی خفیہ ایجنسی را کے مبینہ ایجنٹ کلبھوشن یادو کے خلاف پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

یہ بات پیر کی شب کوئٹہ میں پولیس کے ذمہ دار ذرائع نے بی بی سی کو بتائی۔

ان ذرائع کا کہنا تھاکہ یہ مقدمہ کلبھوشن یادو کے خلاف کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی ) میں مختلف دفعات کے تحت درج کرایا گیا ہے۔

کلبھوشن یادوکا کے اعترافی ویڈیو بیان کے مطابق انھیں تین مارچ کو گرفتار کیا گیا تھا۔ تاہم ان کی گرفتاری ایران کے صدر کے دورۂ پاکستان اور پاکستانی تحقیقات ٹیم کی پٹھان کوٹ واقعہ کی تحقیقات کے لیے دورہ بھارت کے موقع پر ظاہر کی گئی تھی۔

پاکستانی حکام کے مطابق کلبھوشن یادو ایران سے بلوچستان میں داخل ہوا تھا۔

صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے ان کی گرفتاری کے موقع پر بتایا تھا کلبھوشن یادو انڈیا کے خفیہ ادارے را کا حاضر سروس افسر ہے۔

انھوں نے یہ بھی بتایا تھا کہ را کے ایجنٹ کو جنوبی بلوچستان سے گرفتار کیا گیا اور ان کے علحیدگی پسندوں سے روابط تھے۔

میر سرفراز بگٹی نے یہ بھی کہا تھا کہ را کے افسر کی گرفتاری سے یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ بلوچستان میں حالات بیرونی مداخلت بالخصوص را کی وجہ سے خراب ہیں۔

بلوچستان کے حالات سابق صدر پرویز مشرف کے دور حکومت میں زیادہ خراب ہوئے تھے۔ سرکاری حکام بلوچستان میں حالات کی خرابی کا ذمہ دار بعض قوم پرست قوتوں بالخصوص انڈیا اور اس کی خفیہ ایجنسی را کو ذمہ دار ٹہراتے ہیں۔

تاہم بلوچستان کے بعض بلوچ قوم پرست حالات کی خرابی کا ذمہ دار وفاقی حکومت اور بلوچستان کے وسائل کو وہاں کے عوام کی مرضی کے خلاف استعمال میں لانے کی پالیسی کو قرار دیتے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے