ذہنی تناؤ سے لاحق ہونے والی 7 بیماریاں

تناﺅ جسمانی یا ذہنی دونوں طرح کی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے اور آج کی دنیا میں اکثر افراد زندگی کی الجھنوں میں پھنسے رہتے ہیں۔

مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ بظاہر بے ضرر نظر آنے والا تناﺅ کن بیماریوں کا باعث بنتا ہے؟

[pullquote]بالوں کا گرنا[/pullquote]

روزانہ کچھ بال گرنا عام بات ہوتی ہے مگر ذہنی تناﺅ اس عمل کو متاثر کرتا ہے۔ اگر آپ بہت زیادہ تناﺅ کا شکار ہوجائیں تو بڑی تعداد میں بال گرنا شروع ہوجاتے ہیں اور گنج پن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ مایو کلینک کی ایک تحقیق کے مطابق تناﺅ جسمانی دفاعی نظام کو ہی آپ کے بالوں کے غدود پر حملہ آور کردیتا ہے جس کے نتیجے میں بال پریشان کن حد تک تیزی سے گرنا شروع ہوجاتے ہیں۔

[pullquote]ذہنی امراض[/pullquote]

تناﺅ آپ کو ذہنی طور پر بھی بیمار کرسکتا ہے، تناﺅ کا باعث بننے والے ہارمون کورٹیسول کی مقدار میں بہت زیادہ لوگوں کے اندر توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت کو متاثر کرسکتی ہے، جبکہ یاداشت کے مسائل سمیت ذہنی بے چینی یا ڈپریشن کا بھی خطرہ ہوتا ہے۔

[pullquote]کیل مہاسے[/pullquote]

اگر آپ کا خیال ہے کہ کیل مہاسے نوجوانی کا بھیانک خواب ہے تو یہ غلط ہے، ذہنی تناﺅ کیل مہاسے کسی بھی عمر میں چہرے پر دوبارہ نمودار کرسکتا ہے۔ جب آپ ذہنی تناﺅ کے شکار ہوتے ہیں تو جسم میں ہارمونز جیسے کورٹیسول کی مقدار بڑھتی ہے جو جلدی غدود کومزید تیل خارج کرنے پر مجبور کرتا ہے۔ یہ اضافی آئل بالوں کے غدود میں مٹی اور جلد کے مردہ خلیات کے ساتھ پھنس جاتا ہے جس کے نتیجے میں مہاسے نمودار ہوجاتے ہیں۔

[pullquote]ہر وقت نزلہ زکام[/pullquote]

ذہنی تناﺅ جسمانی دفاعی نظام کی کارکردگی متاثر کرتا ہے جس کے باعث ہر وقت بیماری کا خطرہ زیادہ اور جراثیموں سے بچنا مشکل ہوجاتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق جب لوگ تناﺅ کا شکار ہوتے ہیں تو زیادہ بیمار ہوتے ہیں، خاص طور پر نزلہ زکام یا فلو وغیرہ کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے کیونکہ جسمانی دفاعی نظام اس کے وائرس کو روک نہیں پاتا۔

[pullquote]معدے کے مسائل[/pullquote]

ذہنی تناﺅ کے نتیجے میں جسم میں ڈائجسٹو ایسڈ زیادہ بننے لگتا ہے جو سینے میں جلن کا باعث بنتا ہے، اسی طرح یہ معدے میں موجود خوراک کی صفائی کا عمل بھی سست کردیتا ہے جس کے نتیجے میں گیس اور اپھار پیدا ہوتا ہے اور کئی بار تو یہ آنتوں کی سرگرمیوں کو بڑھا کر ہیضے کا بھی باعث بن جاتا ہے۔

[pullquote]سردرد رہنا[/pullquote]

اگر آپ کو کبھی سردرد نہیں ہوتا مگر اچانک سر میں تکلیف مسلسل رہنا شروع ہوگئی ہے تو آپ بہت زیادہ تناﺅ کا شکار بھی ہوسکتے ہیں۔ تناﺅ ایسے کیمیکلز کو خارج کرتا ہے جو اعصاب اور دماغ میں خون کی شریانوں میں تبدیلیاں لاتے ہیں جس سے سردرد مستقل مہمان بن جاتا ہے، اگر آپ کو اکثر آدھے سر کا درد رہتا ہے تو تناﺅ اسے بدترین بنادے گا۔

[pullquote]جسمانی وزن میں اضافہ یا کمی[/pullquote]

تناﺅ ایک ہارمون کورٹیسول کے زیادہ اخراج کا باعث بنتا ہے جو جسم کی بلڈ شوگر پراسیس کرنے کی صلاحیت پر اثرات مرتب کرکے چربی، پروٹین اور کاربوہائیڈریٹس کو ہضم کرنے کے طریقہ کار میں تبدیلیاں لاتا ہے جس سے وزن میں اضافہ یا کمی ہونے لگتی ہے۔ تناﺅ لوگوں کو غیرصحت مند سرگرمیوں کے لیے بھی اکساتا ہے جیسے زیادہ کھانا یا معمول سے بہت کم کھانا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے