پمز ریپ کیس کا ملزم ہری پور سے گرفتار،رکن قومی اسمبلی کا عزیز ہے

اسلام آباد: پمز ہسپتال میں مبینہ طور پر معذور لڑکی کا ریپ کرنے والے میل نرس کرشن کمار کو پولیس کے خصوصی دستے نے ہری پور سے گرفتار کرلیا ہے۔

پولیس کے مطابق چھاپہ خفیہ اطلاع پر ہری پور پولیس کے ساتھ مارا گیا تھا۔

ایس آئی یو پولیس کے مطابق ملزم پمز ہسپتال میں معذور لڑکی سے مبینہ طور پر ریپ کرنے کے بعد فرار ہوگیا تھا۔

پولیس کے مطابق ملزم کو اسلام آباد منتقل کیا جارہا ہے جسے کل عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

اس کیس کی باز گشت پارلیمنٹ بھی سنائی دی ہے جہاں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رکن قومی اسمبلی عذرا فضل نے معزور لڑکی سے ریپ کے واقعے کی مزمت کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ملزم قومی اسمبلی کے ایک رکن کا عزیز ہے۔

عذرا فضل نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ملزم اور پمز ہسپتال کی انتظامیہ کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے۔

اس سے قبل وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے بنائے گئے معائنہ کمیشن نے دو مرتبہ پمز ہسپتال کا دورہ کیا اور واقعے کی رپورٹ مرتب کرنے کا دعویٰ بھی کیا۔

رپورٹ کے مطابق معزور لڑکی سے زیادتی کی کوشش کی گئی ہے، وزیرمملکت طارق فضل

وزیرمملکت طارق فضل چوہدری نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ واقعے سے متعلق 3 رکنی تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ آگئی ہے، جس میں واقعے کے تمام نکات کا جائزہ لیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ رپورٹ میں ڈاکٹر اور پیرامیڈیکل اسٹاف کے بیانات موجود ہیں۔

انھوں ںے تحقیقاتی رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ شواہد ملے ہیں کہ ریپ کی کوشش کی گئی ہے تاہم ملزم اسے انجام دینے میں ناکام رہا۔

ان کا کہنا تھا کہ لڑکی بول نہیں سکتی مگر انہوں نے اشاروں سے بتایا ہے۔

طارق فضل چوہدری کا کہنا تھا کہ پمز ہسپتال میں افسوس ناک واقعہ پیش آیا جس کی ایف آئی آر درج کرکے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

انھوں نے انکشاف کیا کہ بچی کے والد کی خواہش تھی کہ واقعہ منظر عام پر نہ لایا جائے، جبکہ مبینہ زیادتی کا نشانہ بنی بچی بات بھی نہیں کرسکتی۔

وزیرمملکت نے مزید کہا کہ پمز کی انتطامیہ کے خلاف کارروائی ہوگی اور ملزم کو بھی نشان عبرت بنایا جائے گا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے