راجن پور میں گینگسٹرز کے خلاف فضائی کارروائی

لاہور: راجن پور کے دریا کنارے علاقے میں گینگسٹرز کے خلاف جاری آپریشن میں سیکیورٹی فورسز نے فضائی کارروائی کا فیصلہ کر لیا۔

راجن پور کے جس علاقے میں فورسز نے فضائی کارروائی کا فیصلہ کیا ہے اس کے اطراف میں 10 کلومیٹر کا علاقہ پانی پر مشتمل ہے۔

راجن پور پولیس نے انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس مشتاق احمد سکھیرا سے درخواست کی ہے کہ انھیں فضائی کارروائی کے لیے 2 فوجی ہیلی کاپٹرز فراہم کیے جائیں۔

فورسز کی جانب سے گینگسٹرز کو فضائی کارروائی سے قبل ہتھیار ڈالنے کی بھی پیشکش کی گئی ہے۔

پولیس کے اعلیٰ حکام نے ڈان کو اس حوالے سے آگاہ کیا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے زمینی آپریشن وقتی طور پر روک دیا ہے تاکہ اس آپریشن کی وجہ سے دیگر نقصانات نہ ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ فورسز کی جانب سے خواتین، بچوں اور دیگر افراد کو آخری بار متنبہ کر دیا گیا ہے کہ وہ اس جزیرے سے نکل جائیں۔

حکام نے بتایا کہ سندھ اور بلوچستان کی سرحد پر واقع اس جزیرے پر کئی دہائیوں سے سیکڑوں افراد رہ رہے ہیں، ان میں اکثریت گینگسٹرز کے خاندانوں کی ہے۔

حکام کے مطابق ‘ضربِ آہن’ کے نام سے ہونے والے آپریشن میں پولیس، رینجرز، ایلیٹ فورس کے کمانڈوز اور محکمہ انسداد دہشت گردی کے اہلکار حصہ لے رہے ہیں۔

پنجاب پولیس کے سربراہ مشتاق سکھیرا نے آپریشن کے دوران اس علاقے میں قائم چوکیوں کا دورہ کیا اور آپریشن کی منصوبہ بندی کا جائزہ لیا۔

آئی جی پنجاب کے ہمراہ بہاولنگر اور ڈیرہ غازی خان کے پولیس حکام، ڈی پی اوز اور رینجرز کے اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔

مشتاق سکھیرا کا کہنا تھا کہ رینجرز کی جانب سے مارٹر گولوں کے حملوں کے باعث پولیس کو گینگسٹرز کے خلاف کارروائی میں بہت حد تک مدد حاصل ہوئی۔

پولیس کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق آئی جی پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ معاشرے کے ‘برے عناصر’ کے خلاف کارروائی آخری مرحلے میں داخل ہو چکی ہے اور سیکیورٹی فورسز بہت جلد ان کا خاتمہ کر دیں گی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے