6 غذائیں جو بانجھ پن سے بچائیں

شادی کے بعد بچوں کا نہ ہونا میاں بیوی کے تعلق میں دوری لانے کا باعث بھی بن سکتا ہے اور آج کے عہد میں بانجھ پن کا مرض بہت تیزی سے پھیل رہا ہے جس کی وجہ عام طور پر آلودگی، نیند کی کمی اور طرز زندگی کی چند دیگر عادات ہوتی ہیں۔

ویسے ضروری نہیں کہ کوئی مرد یا خاتون بانجھ ہو درحقیقت ہارمونز کا نظام درست نہ ہونا بھی بچوں کی پیدائش میں تاخیر کا باعث بن جاتا ہے۔

اب اس کی تیکنیکی وجوہات جاننا تو ضروری نہیں مگر بس یہ جان لیں کہ ہارمونز کو متاثر کرنے والے کیمیکلز اور ذہنی تناﺅ ہمارے جسموں پر منفی اثرات مرتب کرتے ہیں۔

تاہم طبی سائنس کا کہنا ہے کہ غذائی عادات بھی اس خطرے سے بچانے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہیں اور یہاں کچھ ایسی ہی غذاﺅں کا ذکر کیا گیا ہے جو فائدہ مند ثابت ہوتی ہیں۔

[pullquote]میٹھا کدو[/pullquote]

میٹھا کدو غذائیت اور صحت بخش اجزاءسے بھرپور سبزی ہے جس میں متعدد وٹامنز، منرلز اور اینٹی آکسائیڈنٹس کے ساتھ ساتھ کافی مقدار میں قابل ہضم فائبر موجود ہوتا ہے۔ میڈیکل جرنل فرٹیلیٹی اینڈ اسٹیرلیٹن میں 2013 میں شائع ایک تحقیق کے مطابق بیٹا کیروٹین سے بھرپور یہ سبزی ہارمون کے نظام کو بہتر بناکر مردوں کے اندر اولاد کے لیے ضروری اسپرم کو بڑھاتی ہے۔

[pullquote]چقندر[/pullquote]

اینٹی آکسائیڈنٹ resveratrol کا زبردست ذریعہ چقندر عمر بڑھنے سے پیدا ہونے والے بانجھ پن کے مسائل کے خلاف مددگار ثابت ہوتی ہے، جبکہ اس میں نائٹریٹ بھی موجود ہوتا ہے جو خونی کی روانی کو بہتر بناتا ہے۔

[pullquote]مچھلی[/pullquote]

مچھلی پروٹین کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے خاص طور پر اومیگا تھری فیٹی ایسڈز اسے خاص بناتے ہیں، مختلف طبی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ خواتین میں بانجھ پن کے حوالے سے اومیگا تھری کی کمی اہم کردار ادا کرتی ہے۔ مچھلی عام صحت کے لیے بھی بہترین ہے جو خون کی شریانوں کا نظام ٹھیک کرنے کے ساتھ دماغی افعال اور آنکھوں کی صحت کو بھی بہتر بناسکتی ہے۔

[pullquote]انڈے[/pullquote]

انڈوں میں کولائن نامی جز موجود ہوتا ہے جو بانجھ پن کے خطرے سے بچانے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے جیسا کہ کارنیل یونیورسٹی کی ایک تھقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے، اس کے علاوہ بھی یہ مختلف وٹامنز اور منرلز کا مجموعہ ہوتے ہیں جو مختلف طبی فوائد کا باعث بنتے ہیں۔

[pullquote]اخروٹ[/pullquote]

اخروٹ کے فوائد اکثر سامنے آتے رہتے ہیں جیسے کینسر کے خلاف جدوجہد، موٹاپے سے بچاﺅ وغیرہ، اسی طرح یہ اومیگا تھری فیٹس اور وٹامن ای سے بھرپور ہونے کے باعث مردوں میں اسپرم کا معیار بہتر کرتے ہیں جبکہ وٹامن بی اور پروٹین خواتین کے سسٹم کی صحت بہتر بنانے مین مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔ کیلیفورنیا یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق اخروٹ کا روزانہ کچھ مقدار میں استعمال بانجھ پن کے خطرے سے تحفظ دیتا ہے۔

[pullquote]انار[/pullquote]

انار وٹامن سی، وٹامن کے، فولک ایسڈ اور متعدد دیگر وٹامنز اور منرلز سے بھرپور ہوتے ہیں، ان میں عمر کے اثرات جھاڑنے، انسداد کینسر خوبیاں بھی موجود ہیں جبکہ یہ خون کی شریانوں کی صحت کے ساتھ ساتھ ہڈیوں کو مضبوط بھی بناکر خون کی روانی کو بڑھاتے ہیں۔ طبی تحقیق کے مطابق انار کا استعمال بانجھ پن سے بچا سکتا ہے جبکہ دوران حمل اس کا جوس پینا بچوں کی دماغی نشوونما کے لیے بہترین ثابت ہوتا ہے۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے