اب معذوری کوئی مجبوری نہیں رہی

کہا جاتا ہے کہ معذوری دنیا کی سب سے بڑی کمزوری ہے اگر کسی شخص ریڑھ کی ہڈی کسی حادثہ یا بیماری کی وجہ سے متاثر ہوجائے توجسم کے دیگر اعضاءمفلوج ہوجاتے ہیں اور انسان معذوری کی زندگی گزارنے پر مجبور ہوجاتا ہے مگر سائنس نے ہمیشہ کی طرح اس باربھی ایک اہم کارنامہ انجام دیا اور ایک ایسی ڈیوائس بنائی ہےجو معذور افراد کو پھر سے کام کرنے کے قابل بنادے گی۔

اس ڈیوائس کی مدد سے ایک چوبیس سالہ شخص جوکہ چاروں ہاتھ پاوں سے معزور تھا اب دوبارہ اس قابل ہو گیا ہے کہ کسی چیز کو اٹھا سکتا ہے، وہ جوس کو چمچ سے ہلا سکتا ہے اور دیگر بہت سے ایسے کام جو روز مرہ کئے جا تے ہیں اب سر انجام سے سکتا ہے۔

وہ کریڈٹ کارڈ استعمال کر سکتا ہے اور تو اور وہ گٹار بھی بجا سکتا ہے شکریہ اس نئی دماغ میں لگائی گئی ڈیوائس کا جس کی بدولت وہ شخص روز مرہ کے کام دوبارہ کرنے لگا۔

اس غیر معمولی ڈیوایس کو نیورولائف کا نام دیا گیا ہے، نیورو لائف ڈیوائس دراصل ایک مٹر کے دانے کے برابر کمپیوٹر چیپ ہے.

یہ دنیا میں بنائی جانے والی پہلی ڈیوائس ہے جو دماغ کو اجازت دیتی ہے کہ وہ براہ راست مفلوج ہو نے والے اعضاءکے مسلز کے ساتھ تعلق قائم کرے۔

اس ڈیوائس کے ذریعے اسپائنل کوڈ کو بائی پاس کرکے بہت ہی بہتر طریقے سے کام کیا جا سکتا ہے۔

اس ڈیوائس کو تخلیق کرنے والے جیری میسیو جن کا تعلق اوہائیواسٹیٹ یونیورسٹی ہے،

انہوں نے اس حوالے سے بات کرتےہوئے کہا کہ وہ اس فیلڈ میں پچھلے تیس سالوں سے کام کر رہے ہیں مگر پہلی بار وہ اور ان کی ٹیم اس قابل ہوئی ہے کہ وہ معذور لوگوں کو کوئی حقیقت پسندانہ امید دلانے میں کامیاب ہوجائیں۔

جو افراد اعضاءکے مفلوج ہو نے کی وجہ سے بہت مشکل زندگی گزار رہے ہیں ان کے لئے ہم یہ چاہ رہے ہیں کہ وہ اپنے مفلوج اعضاءپر دوبارہ پہلے سے زیادہ کنٹرول حاصل کر لیں۔

ڈیوائس کو تجربے کے طور پر ایک شخص پر استعمال کیا گیا، جس کا کندھا چھ سال قبل ایک حادثے میں مفلوج ہو گیا تھا۔

ڈاکٹرز نے مسلسل تین گھنٹے کے آپریشن کے بعد اس ڈیوائس کو دماغ میں لگایا، جس کے بعد اس کا بازو دوبارہ حرکت میں آ گیا۔

اس چپ کی خاصیت اس میں موجود پیچیدہ الگوریتھم ہے۔ جو خاص سوچ اور مسلز کنٹرول کرنے سے متعلق نیورل سنگنلز کو پڑھ کر ڈیکوڈ کرتا ہے۔

ایک آستین کے ذریعے جو مریض کو پہنائی جاتی ہے اس کی مدد سے ایک سینکڈ کے دسویں حصے سے بھی کم عرصے میں ان سگنلز کو پہنچاتا ہے۔

آستین میں لگے سینسرز مفلوج اعضاءکے مسلز کو دی جانے والی ہدایت کے مطابق حرکت کرنے کو کہتے ہیں اوراس طرح مفلوج ہونےوالا اعضاء کا م کرنے کےقابل ہوجاتا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے