شورکے انسانی صحت پر مضراثرات

شورکو ہم عام زندگی میں کوئی خاص اہمیت نہیں دیتے، لیکن رفتہ رفتہ شور کے ذریعے سے انسانی صحت پر اتنے برے اثرات پڑتے ہیں کہ آیندہ زندگی میں ان کا مدادا مشکل ہوجاتا ہے۔
بڑے شہروں میں خریدفروخت کے مراکز اور وہ علاقے جہاں ٹریف کادباؤ بہت زیادہ ہوتا ہے، اس کے قرب وجوار میں میں رہنے والے لوگوں کی صحت بھی اس مستقل شور سے بری طرح متاثر ہوتی ہے۔
شور کی وجہ سے وہاں رہنے والوں کے ساتھ ساتھ آنے والوں کی صحت کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔

شور کی وجہ سے انسانی جسم کے ہارمونوں پر بھی اثرپڑتا ہے، جودیگر امراض کے علاوہ دل کی بیمار کا باعث بھی بن سکتے ہیں۔
اکثر لوگوں کو مسلسل سرکے درد کی شکایت رہتی ہے۔
مزیدبراں شورکی وجہ سے مزاج میں چڑچڑے پن، ہائی بلڈپریشر، ذہنی تناؤ اور مسلسل بے خوابی کی شکایت بھی رہتی ہے ۔
شورکی وجہ سے بہرے پن میں بہت اضافہ ہورہاہے اور بچوں کی پڑھائی بھی متاثر ہورہی ہے ۔

مختصراہم کہہ سکتے ہیں کہ شور کے نقصانات کو اہمیت نہ دینے کی وجہ سے انسانی صحت تباہ ہوتی جارہی ہے۔
اگر انسان شور والی جگہوں سے دور رہے تو بہت سی بیماریوں سے بچ سکتا ہے۔
انسانی ایک حد تک شور کو برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اُس حد سے بڑھنے سے صحت متاثر ہوتی ہے۔

انسانی صحت کے بچانے کے لیے سرکاری اور نیم سرکاری اداروں کواپنا کردار ادا کرنا ہوگا،
تاکہ گنجان آباد علاقوں اور خریدوفروخت کے مراکز میں شور کی آوازیں ایک حد سے زیادہ نہ بڑھیں۔
اگر افراد صحت مند ہوں گے تو معاشرہ صحت مند ہوگا اور معاشرہ صحت مند ہوگا تو ملک ترقی کرے گا۔
اگر صحت ہی نہیں ہوگی تو یہ ترقی اور یہ خوب صورت تجارتی مراکز ہمارے کس کام آئیں گے.

ہم سب کو اس خاموش قاتل، یعنی شور کوقابو میں رکھنے کے لیے انتہائی سنجیدگی سے سوچنا ہوگا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے