ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں

کل وزیراعظم کے جوڈیشل کمیشن کے اعلان کے بعد (جو کہ خوش آیند عمل ہے) مجھے منیر نیازی مرحوم کی ایک نظم بہت شدت سےیاد آرہی تھی ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں میں الیکشن پر کمیشن بنانے کا معاملہ ہو جس پر کنٹینر سیاست نے ان کی بے جا تاخیر کی وجگ سے جنم لیا.. یا یہ کمیشن تشکیل دینے کا معاملہ ہمیشہ دیر کر دیتاہوں میں …

وزیراعظم جناب محمد نواز شریف کل رات تیسری مرتبہ قوم کے سامنے ایک بار پھر جلوہ افروز ہوےٴ.. وزیراعظم صاحب کے خطاب کو دیکھنے ٬پرکھنے کے بعد یہ کہا جاسکتاہے کہ اس خطاب میں ایک بار پھر شریف فیملی کے اقتدار میں رہنے کو جمہوریت کی بقاٴ قرار دیاگیا.. پھر سے وزیراعظم نے "once upon a time ” سے شروع کیا پھر وزیراعظم صاحب نے قوم کے سامنے کچھ سوال رکھے ان سوالوں کا براہ راست تعلق شریف فیملی اور ٩٩ کے مارشل لاٴ سےتھا.. اور جذباتی انداز میں مٹی سے محبت کا زکر کیاگیا.

خیر حسب معمول وزیراعظم نے اخلاقیات کا درس دینے پر عمران خان پر پھر تابڑ توڑ حملہ سیتاوایٹ کیس کا دبے الفاظ میں حوالہ دیکر کیاجس پر وزیراعظم کا امیج مزید متاثر ہواپھر وزیراعظم کچھ مزید آگے بڑھے اور جماعت اسلامی کے مشرف کاساتھ دینے پر تنقید کی یہ جانتے ہوٴے انکی اپنی پارٹی میں کیٴ وفاقی وزرااور وزیراعظم ہاوس کو آج کل دوسراگھر سمجھنے والے دانیال عزیز بھی مشرف یافتہ رہے.. جناب وزیراعظم نے قرآن کریم کی آیت کا ترجمہ پڑھا "جسمیں "فاسد لفظ "کو "بدکردار "سے تبدیل کیاگیااپنے مخالفین کوچپ کرانے اور اپناموقف درست بیان کرنے کیلےٴ اور ایک بار پھر دین کاسہارالینے کی کاوش ہویٴ..

میڈیا اور عوام سے وزیراعظم نے sympathies لینے کی پورے خطاب میں کوشش کی .. صاحبان بادشاہت میں کسی ایک خاندان کا سلطنت کی بقاٴ کیلےٴ مسند پر رہنا ضروری ہوتاہے یہ تو سمجھ آتاہے اگر ہمارا نظام واقعی جمہوری ہے تو کسی ایک خاندان کے اقتدار سے چلے جانے سے جمہوریت کو کیسے خطرات لاحق ہوسکتےہیں ؟ سیاسیات کاطالبعلم ہونے کے ناطے میری سمجھ سے تو یہ بالاہے اگر آپ کو سمجھ آٴے تو بتانا مت بھولیےٴ گا..وزیراعظم کے خطاب کے بعد میں یہی کہ سکتاہوں سواٴے ایک اعلان کے جو دیر سے آیا یہ خطاب ایک اور خطاب تھا..

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے