ہندوستان: جموں کشمیر میں کرفیو نافذ

سری نگر: ہندوستان کے زیر انتظام جموں کشمیر کے دارالحکومت سری نگر میں جموں کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے سپریم رہنما امان اللہ خان کی غائبانہ نماز جنازہ سے قبل کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔

ریڈیو پاکستان کی ایک رپورٹ کے مطابق ہندوستانی فوج اور پولیس اہلکاروں کی کثیر تعداد کو سری نگر کے علاقے لال چوک میں تعینات کردیا گیا ہے جہاں مرحوم امان اللہ خان کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی جانی تھی، لال چوک کو آنے والے تمام راستے بھی بند کردیئے گئے ہیں۔

ہندوستانی پولیس نے جے کے ایل ایف کے چیئرمین یٰسین ملک کو سری نگر کے علاقے معصومہ میں موجود ان کے رہائش گاہ سے گرفتار کرکے راج باغ پولیس اسٹیشن منتقل کردیا ہے۔

تحریک آزادی کشمیر کے معروف رہنما امان اللہ خان 84 برس کی عمر میں گذشتہ روز راولپنڈی میں انتقال کر گئے تھے۔

24 اگست 1934ء کو گلگت کے علاقے استور میں پیدا ہونے والے امان اللہ خان طویل عرصے سے علیل تھے اور راولپنڈی کے ایک ہسپتال میں زیر علاج تھے۔

[pullquote] کشمیری حریت پسند رہنما امان اللہ خان انتقال کر گئے
[/pullquote]

امان اللہ خان نے معروف کشمیری حریت رہنما محمد مقبول بٹ کے ساتھ مل کے نیشنل لبریشن فرنٹ (این ایل ایف)کی بنیاد رکھی تھی۔

انھوں نے اپنی جدوجہد کے حوالے سے دو کتابیں ‘فری کشمیر’ اور ’’جہد مسلسل‘‘ تحریر کیں۔

اس کے علاوہ انہوں نے کشمیر کی آزادی کی جدوجہد سے متعلق انگریزی اور اردو میں درجنوں رسالے ، کتابچے اور پمفلٹ بھی تحریر کیے ہیں۔ امان اللہ خان نے کشمیریوں کی جد وجہد آزادی کی آواز کو پوری دنیا میں پہنچانے کے لئے دو درجن سے زائد ممالک کے دورے کئے اور بین الاقوامی سطح پر کشمیر کے مسئلے کو اجاگر کیا۔

امان اللہ خان منقسم کشمیر کی وحدت، مکمل آزادی اور خود مختاری پر یقین رکھتے تھے اور انہوں نے ساری زندگی اسی کے لیے جدوجہد کی۔

امان اللہ خان نے اپنی علالت کے دوران وصیت کی تھی کہ انہیں گلگت میں دفن کیا جائے ۔امان اللہ خان آخر دم تک جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین کی حیثیت سے جد وجہد کرتے رہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے