متحدہ اور پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کی وفاداریاں تبدیل

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) سے تعلق رکھنے والے سندھ اسمبلی کے اقلیتی رکن پونجھو بھیل نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) میں شمولیت کا اعلان کر دیا ہے۔

عمر کوٹ سے تعلق رکھنے والے پونجھو بھیل سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کی جانب سے اقلیتی نشست پر رکن منتخب ہوئے تھے۔

پونجو بھیل نے زرداری ہاؤس میں فریال تالپور سے ملاقات کی اور پی پی پی میں شمولیت کے فیصلے کا اعلان کیا، اس فیصلے کے بعد پونجھو بھیل نے سندھ اسمبلی کی رکنیت سے بھی استعفی دے دیا۔

.
پونجھو بھیل اور فریال تالپور کی ملاقات کے دوران پیپلز پارٹی کے دیگر رہنما سینیٹر ہری رام، ایم پی اے سردار علی شاہ، سلیم جلبانی، مہیش کمار مالانی، قاسم سراج سومرو اور ایڈووکیٹ ظفر لغاری بھی موجود تھے۔

وہ مستعفی ہونے سے قبل قائمہ کمیٹی برائے قانون اور پارلیمانی معاملات اور انسانی حقوق، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اور قائمہ کمیٹی برائے کانوں اور معدنیات کے رکن جبکہ قائمہ کمیٹی برائے اقلیتی معاملات کے چیئرمین تھے۔

سابق ایم کیو ایم رکن صوبائی اسمبلی اس سے قبل 2000 سے 2002 تک بلدیاتی حکومت کے دوران میرپور خاص کیلئے مخصوص نشست پر اقلیتی کانسلر منتخب ہوئے تھے، اس کے بعد 2002 سے 2007 میں وہ سندھ اسمبلی کے رکن بھی رہے۔

[pullquote]پی پی کے سینئر رہنما کی ایم کیو ایم میں شمولیت
[/pullquote]

گذشتہ روز پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما، پی ایس ایف کراچی کے سابق صدر، پیپلز لائرز فورم کے سابق سیکریٹری انفارمیشن، ایڈیشنل سیکریٹری انفارمیشن سندھ و ڈرگ کورٹ کے سابق جج ساتھی اسحاق نے مشہور وکیل عامر معراج انصاری کے ہمراہ متحدہ قومی موومنٹ میں شمولیت کا اعلان کیا تھا۔

ایم کیو ایم کی ویب سائٹ پر جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ ساتھی اسحاق نے پارٹی کے مزکر نائن زیرو پر ایم کیو ایم میں شمولیت کے موقع پر اس عزم کا اظہا کیا کہ وہ تادمِ مرگ ایم کیوایم کے کارکن رہیں گے، اس موقع پر رابطہ کمیٹی کے سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان، رابطہ کمیٹی کے ارکان عارف خان ایڈووکیٹ اور محفوظ یار خان ایڈوکیٹ موجود تھے۔

ساتھی اسحاق ایڈووکیٹ نے نائن زیرو پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان خصوصا سندھ کے شہری علاقوں میں رہنے والے عوام ایم کیو ایم اور اسکے قائد کے چاہنے والے ہیں لہٰذا نادیدہ قوتوں کی جانب سے جتنے ضمیر فروش لوگوں کو بھی لے آیا جائے لیکن ایم کیوایم، اس کے کارکنان اور عوام کا رشتہ ہرگز نہیں توڑا جاسکتا۔

.
انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم واحد جماعت ہے جس نے اٹھانوے فیصد متوسط طبقے کے پڑھے لکھے افراد کو ایوانوں میں بھیجا، میں سالوں سے پیپلزپارٹی میں شامل رہا لیکن آج بھی وہ مجھ جیسے مڈل کلاس سے تعلق رکھنے والے پڑھے لکھے افراد کو ایم این ایز اور ایم پی ایز نہیں بنا سکی۔

انھوں ںے اپنی خواہش کا اظہار کیا کہ ‘میں ایسی جماعت میں کام کروں جو عوام کی حقیقی نمائندہ جماعت ہو اسی لیئے آج میں اپنے آپ کو ایم کیوایم کیلئے وقف کرتا ہوں’۔

انہوں نے کہا کہ جھوٹے الزامات لگاکر اور منفی پروپیگنڈے کرکے تنظیمیں ٹوٹا نہیں کرتی ہیں بلکہ پہلے سے زیادہ مضبوط ہو جاتی ہیں۔

گذشتہ ماہ کراچی کے سابق میئر اور ایم کیو ایم کے رہنما مصطفیٰ کمال نے دبئی سے وطن واپس آکر متحدہ قومی موومنٹ سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے نئی پارٹی بنانے کا اعلان کیا تھا۔

[pullquote]مزید 2 ایم کیو ایم رہنما پاک سرزمین پارٹی میں شامل
[/pullquote]

مصطفیٰ کمال کی نئی جماعت ‘پاک سرزمین پارٹی’ میں ایم کیو ایم کے سندھ اسمبلی کے اراکین ڈاکٹر صغیر احمد ، رضا ہارون ، افتخار عالم ، بلقیس مختار اور اشفاق منگی شامل ہو چکے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے