تھر میں ایک مہینے میں 180 مور ہلاک

مٹھی: تھر میں خشک سالی کی وجہ سے ددو دن میں مزید 20 مور ہلاک ہوگئے جس سے پچھلے ایک مہینے میں مرنے والے موروں کی تعداد بڑھ کر 180 ہوگئی۔مقامی افراد نے بتایا کہ شدید گرمی اور پانی کی کمی کی وجہ سے موروں میں ایک مہینہ قبل رانی کھیت کی بیماری پھیلی اور اس بیماری سے گذشتہ سال بھی سیکڑوں مور مر چکے ہیں۔مقامی افراد کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان شاندار پرندوں کی بچانے اور ویکسینشن کیلئے فوری طور پر کوئی اقدامات نہیں کیے گئے۔

dead peacock

وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے موروں کے بچائو اور تحفظ کیلئے جانوروں کے معالج کی ٹیموں کو فوری بھیجنے کا حکم دیا ۔وزیرِاعلیٰ کے ترجمان نے بتایا کہ وزیرِ اعلیٰ قائم علی شاہ نے جانوروں کے ڈاکٹروں کو فوری طور پر تھر روانہ کیا ہے اور حکام کو کہا ہے کہ رپورٹ بنا کر وزیرِ اعلیٰ کو پیش کی جائے۔

ڈپٹی کمشنر تھرپارکر ڈاکٹر شہزاد تھہیم کہتے ہیں کہ انہوں نے موروں کی ویکسینیشن کا آغاز کروا دیا ہے جبکہ موروں کے ساتھ مویشیوں اور بچوں کی ویکسینیشن بھی تھر میں ہنگامی بنیاد پر کی جارہی ہیں۔تھر کے ڈسٹرکٹ وائلڈ لائف اینڈ گیم کے افسر اشفاق احمد میمن نے بتایا کہ یہ ہمارے ادارے کے لیے تقریباً ناممکن ہے کہ ہم ایک لاکھ سے زائد پرندوں کو ویکسینیٹ کریں۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ پرندے گرمی اور تھر میں خشک سالی کی وجہ سے ہلاک ہوئے ہیں.

بشکریہ ڈان اردو

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے