پاک امریکا تعلقات پیچیدگی کا شکار

واشنگٹن: امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ امریکا اور پاکستان کے درمیان ضروری اور اہم نوعیت کے تعلقات قائم ہیں اور انھیں پیچیدہ ہونے کے باوجود نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔

امریکی شہر واشنگٹن میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان جان کربی نے پاکستان کی جانب سے افغانستان سے منسلک طورخم سرحد کو کھولے جانے کے اقدام کو سراہا ہے۔

صحافیوں نے جان کربی سے سوال کیا کہ پاکستانی مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے حالیہ ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات گذشتہ 3 ماہ سے دباؤ کا شکار ہیں تو اس پر امریکا کا کیا مؤقف ہے، جس پر جان کربی نے کہا کہ ‘یہ انتہائی اہم اور ضروری تعلقات ہیں، جس پر ہم پختہ یقین رکھتے ہیں، یہ کچھ موقع پر پیچیدہ ہوجاتے ہیں؟ یقینا ایسا ہوجاتے ہیں’۔

امریکی ترجمان کا کہنا تھا کہ ‘کیا ہم پاکستان کے ساتھ ہر مسئلے پر بات کریں؟ نہیں، ہم ایسا نہیں کرتے، لیکن اسی لیے تعلقات بہت زیادہ اثر انداز ہوتے ہیں، کیونکہ خطے میں ہمارے اور ان کے مشترکہ خطرات، مشترکہ خدشات اور مشترکہ مفادات ہیں اور ہم اس پر کام جاری رکھیں گئے’۔

امریکی عہدیدار کا کہنا تھا کہ ‘یہ انتہائی اہم تعلق ہے، جس پر ہمیں بہت سنجیدگی سے کام کو جاری رکھنا چاہیے، اور ہم اس کے لیے پُر عزم ہیں’۔

افغان صدر اشرف غنی کے حالیہ بیان پر کہ وہ پاکستان سے غیر اعلانیہ جنگ کررہے ہیں، جان کربی نے کہا کہ ‘افغانستان اور پاکستان کو اب بھی دہشت گردوں کے نیٹ ورک سے مشترکہ خطرہ لاحق ہے، جس کی وجہ ان دونوں ممالک میں موجود دہشت گردوں کی محفوط پناہ گاہیں ہیں’۔

امریکی ترجمان نے مزید کہا کہ ‘اسی لیے افغانستان میں ہمارا انسداد دہشت گردی یونٹ اب بھی موجود ہے، اور اسی لیے جہاں تک ممکن ہوسکے اس مشترکہ خطرے سے نمٹنے کے لیے ہم پاکستان کے ساتھ کام جاری رکھنا چاہتے ہیں’۔

‘یہ پاکستان اور افغانستان کے لوگوں کے مشترکہ دشمن ہیں، اور یہ دونوں ممالک اس کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ مل کام کررہے ہیں اور رابطے قائم رکھے ہوئے ہیں، اور ہم چاہتے ہیں کہ ان دونوں مملک کے درمیان مذاکرات اور تعاون کا یہ سلسلہ جاری رہے اور اس میں مزید بہتری آئے’۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے