پشاور میں یکے بعد دیگرے دو دھماکے، 11 افراد زخمی

پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں حکام کا کہنا ہے کہ پولیس پر ہونے والے یکے بعد دیگرے دو بعد دھماکوں میں کم سے کم ایک اہلکار ہلاک اور پندرہ زخمی ہوگئے ہیں۔ زخمیوں میں بعض کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔

پولیس کے مطابق یہ دھماکے بدھ کی صبح پشاور شہر کے نواحی علاقے متھرا میں بچگی روڈ پرچاک لارہ کے مقام پر ہوئے۔

٭ پشاور میں فائرنگ سے پولیس کا اہلکار ہلاک

٭ پشاور میں فائرنگ سے پولیس اہلکار ہلاک

متھرا پولیس سٹیشن کے ایک اہلکار رضا خان نے بی بی سی کو بتایا کہ پولیس کی موبائل گاڑی سڑک پر جا رہی تھی کہ اس دوران ریموٹ کنٹرول بم دھماکے کا نشانہ بنی۔

انھوں نے کہا کہ پہلے دھماکے کے بعد جب متھرا پولیس سٹیشن کے ایس ایچ او اور دیگر اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچے تو اس دوران ایک اور دھماکہ ہوا۔

پولیس اہلکار کے مطابق بظاہر لگتا ہے کہ دونوں دھماکے ریموٹ کنٹرول سے کیے گئے۔

رضا خان نے مزید بتایا کہ دونوں دھماکوں میں ایک اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔ زخمیوں میں بم ڈسپوزل سکواڈ، سی ٹی ڈی اور پولیس اہلکاروں کے علاوہ راہ گیر بھی شامل ہیں۔

زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور منتقل کیا گیا ہے جہاں بعض کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔ تاہم ابھی تک کسی تنظیم کی جانب سے ان حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی ہے۔

پشاور میں گذشتہ کچھ عرصہ سے تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے اور زیادہ تر واقعات دن کے وقت پیش آئے ہیں۔

ادھر محکمۂ صحت کے حکام نے تصدیق کی ہے کہ متھرا کے علاقے میں پولیس اہلکاروں پر ہونے والے حملوں کے بعد وہاں پولیو مہم روک دی گئی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے