مسعود اظہر کے خلاف ریڈ کارنر نوٹس جاری

نئی دہلی: ہندستانی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ پٹھان کوٹ ایئربیس حملے میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام پر انٹرپول نے کالعدم تنظیم جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر اور ان کے بھائی کے خلاف ریڈ کارنرنوٹس (آر سی این) جاری کردیا۔

پاکستانی سرحد سے محض 50 کلومیٹر دور پٹھان کوٹ میں ہندوستانی ایئر فورس کے ایئربیس پر رواں برس 2 جنوری کو دہشت گردوں کی جانب سے حملہ کیا گیا تھا جس کے خلاف چار روز تک آپریشن جاری رہا۔دہشت گردوں کے حملے میں ہندوستانی فوج کے 7 اہلکار ہلاک ہوئے جب کہ آپریشن میں 6 حملہ آور بھی مارے گئے۔

[pullquote]پٹھان کوٹ ایئربیس میں تمام 6 حملہ آور ہلاک’
[/pullquote]

ہندوستان نے مسعود اظہر کو پٹھان کوٹ ایئر بیس حملے کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا تھا۔

ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق ہندوستان کی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے مسعود اظہر اور ان کے بھائی عبدالرؤف اور پٹھان کوٹ حملے کے سہولت کاروں کاشف جان اور شاہد لطیف کے خلاف نوٹس کے اجراء کے لیے انٹرپول سے رابطہ کیا تھا۔

انٹرپول کسی ملزم کے خلاف اُس وقت آر سی این جاری کرتی ہے جب اُس ملک کی جانب سے ملزم کے خلاف تمام ثبوت اور معلومات فراہم کیے جائیں، جہاں جرم ہوا ہوا۔

[pullquote]پٹھان کوٹ حملہ : مسعود اظہر ‘زیرِ حراست’
[/pullquote]

تاہم واضح رہے کہ آر سی این کوئی انٹرنیشنل وارنٹ گرفتاری نہیں ہے اور انٹرپول مسعود اظہر کی گرفتاری کے لیے پاکستان کو مجبور نہیں کرسکتا۔

ہندوستان اس سے قبل بھی مسعود اظہر کے خلاف مذکورہ وارنٹ حاصل کرچکا ہے، تاہم وہ پاکستان کو جیش محمد سربراہ کے خلاف کارروائی کرنے پر مجبور نہیں کرسکا۔

اس سے قبل رواں سال کے آغاز میں پٹھان کوٹ حملے کی تحقیقات کرنے والی پاکستانی تفتیشی ٹیم نے ہندوستانی حکام کو بتایا تھا کہ ابھی تک مسعود اظہر کے اس حملے میں ملوث ہونے کے ثبوت نہیں ملے ہیں تاہم ہندوستان کا موقف تھا کہ جیش محمد ہی اس حملے کی ذمہ دار ہے۔

[pullquote]مسعود اظہرکے خلاف انڈین درخواست چین نے مسترد کردی
[/pullquote]

گذشتہ ماہ اپریل میں مسعود اظہر پر پابندی عائد کیے جانے کے حوالے سے اقوام متحدہ میں ہندوستان کی درخواست کو چین نے روک دیا تھا۔

اقوام متحدہ کی جانب سے جیش محمد کو 2001 میں کالعدم قرار دیا گیا تھا، تاہم ممبئی حملوں کے بعد بھی چین مولانا مسعود اظہر کا نام اقوام متحدہ کی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے کی ہندوستانی قرارداد کو ویٹو کرچکا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے