کیا شہباز تاثیر سچ کہہ رہے ہیں ؟

پہلےعرض کر دوں کہ براہ کرم میری اس پوسٹ کو کسی قسم کا طنز و مزاح نہ سمجھا جائے… میں پوری سنجیدگی سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ اگر شہباز تاثیر کے انٹرویو میں سے مندرجہ ذیل باتیں نصف بھی ٹھیک ہیں، چاہے نصف مبالغہ ہی سہی، تب بھی… یہ سب کچھ انتہائی حیرت انگیز اور قابل رشک ہے…
یہ توبلاشبہ آئرن مین ہے…!!
آپ غور کیجیے کہ ایک ہفتے تک مسلسل خون بہنا، مسلسل 7 دن پھر 6 دن زمین میں دبے رہنا… پانچ سو کوڑے تین دن میں برداشت کرنا…دس دن مسلسل بھوکا رہنا…ہاتھ پیر کے ناخن نکالے جانا… دوبار ڈرون حملوں کا براہ راست نشانہ بن کر بچ جانا…اور پھر مکھن میں سے بال کی طرح جیل سے باہر اور پھر بذریعہ موٹر سائیکل پاکستان تک پہنچنا!!!
اس کے بعد سب سے اہم بات یہ ہے کہ پانچ سال کا ایسا پرتشدد دور اور کوئی نفسیاتی درماندگی نہیں… کوئی ذہنی پسماندگی نہیں، کوئی جسمانی معذوری نہیں… بلکہ اس کے برعکس سرخ و سفید گلاب سا چہرہ… نہایت مطمئن مسکراہٹ اور ذہنی صحت بھی قابل رشک!
کیا یہ سب عام انسان کے بس کی بات ہے؟… ہرگز نہیں، یہ سب ہالی ووڈ کی فلموں میں تو ممکن ہے، حقیقی زندگی میں نہیں… تو پھر اگر یہ سچ ہے تو ماننا پڑے گا کہ
یا تو یہ سب بطور کرامت ہے کہ وہ زمانے کی نگاہ سے چھپا ہوا ولی اللہ ہے… یا ثابت ہوا ہے کہ وہ دل و دماغ کے اعتبار سے پاکستان کا سب سے مضبوط شخص ہے! confused emoticon
ذرا انٹرویو میں سے چیدہ چیدہ جملے ملاحظہ فرمائیے:
٭انھوں نے مجھے شروع میں کوڑے مارنے شروع کیے۔ تین چار دنوں میں انھوں نے مجھے پانچ سو سے زیادہ کوڑے مارے۔
٭اس کے بعد میری کمر بلیڈوں سے کاٹی۔
٭پلاس لے کے میری کمر سے گوشت نکالا، پھر میرے ہاتھوں اور پیروں کے ناخن نکالے۔
٭مجھے زمین میں دبا دیا، ایک دفعہ سات دن کے لیےاور ایک دفعہ تین دن کے لیے۔ پھر مزید تین دن کے لیے۔
٭جب انھوں نے میرا گوشت جسم سے کاٹا تھا تو اتنا خون بہا کہ ایک ہفتہ بہتا رہا اور زخم بند نہیں ہو رہا تھا۔
٭ انھوں نے میرا منہ سوئی دھاگے سے سی دیا۔
٭ وہ مجھے بھوکا رکھتے تھے۔انھوں نے مجھے سات دن یا شاید دس دن کھانا نہیں دیا۔
٭مجھے ٹانگ پر گولی ماری گئی۔ میں بہت خوش قسمت ہوں کہ وہ میری ہڈی کو نہیں لگی اور نکل گئی۔
٭میرے منہ پر شہد کی مکھیاں بٹھائیں تاکہ میرے خاندان والوں کو دکھا سکیں کہ میری شکل بگڑ گئی ہے۔
٭مجھے ملیریا ہو گیا لیکن مجھے دوائی نہیں دی گئی۔
٭میں دو ڈرون حملوں میں بچا،جب ڈرون حملہ ہوا تو چھت اور دیوار میرے اوپر گری۔ میں ملبے میں دبا تھا، مٹی میں اٹا ہوا تھا لیکن میرا دم گھٹا اور مجھے کھانسی آ گئی۔ ایک جیٹ حملے میں میں بم گرنے کی جگہ سے صرف سو میٹر دور تھا۔
٭٭٭
سو آئرن مین کا ایوارڈ اس کے لیے بنتا ہے کہ نہیں؟!

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے