رمضان کا چاند دیکھنےکیلئے پشاور میں اجلاس پر غور

اسلام آباد: رمضان المبارک اور عید کے موقع پر چاند کی تاریخوں کے اختلاف کے خاتمے کے لیے حکومت رواں سال رمضان کا چاند دیکھنے کے لیے پشاور میں مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس منعقد کرنے پر غور کر رہی ہے۔

حکومت نے پشاور اور دیگر شہروں کے تمام علماء کے ساتھ ملاقات کا بھی فیصلہ کیا ہے، جن میں پشاور کی مسجد قاسم خان کے مفتی شہاب الدین پوپلزئی بھی شامل ہیں، جو عموماً رمضان کے چاند کا اعلان مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے اعلان سے ایک دن قبل کرتے ہیں۔

وزیر برائے مذہبی امور سردار یوسف نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے بتایا، ‘ہم رواں سال رمضان کا چاند دیکھنے کے لیے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس پشاور مں منعقد کرنے پر غور کر رہے ہیں تاکہ چاند دیکھنے سے متعلق تمام مسائل اور اختلافات کو موقع پر ہی حل کیا جاسکے’۔

سردار یوسف کا کہنا تھا کہ حکومت ملک میں رمضان کے آغاز اور 2 عیدوں کے معاملے کو حل کرنے کے لیے سنجیدہ ہے، لیکن یہ کام بہت مشکل ہے۔

ان کا کہنا تھا، ‘اسی سلسلے میں وفاقی حکومت نے خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت اور دیگر مقامی اسکالرز سے رابطہ کرکے ان سے درخواست کی ہے کہ وہ پورے ملک میں ایک ہی دن رمضان المبارک کے آغاز کے حوالے سے تعاون کریں۔’

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ چاند دیکھ کر رمضان کے آغاز اور عید کا اعلان ایک مذہبی فریضے کے ساتھ ساتھ ایک تکنیکی مسئلہ ہے، لیکن علماء نے اسے انا کا مسئلہ بنا لیا ہے۔

[pullquote]رمضان المبارک، متفقہ آغاز کیلیے حکومتی کوشش
[/pullquote]

سردار یوسف کا مزید کہنا تھا کہ رویت ہلال کمیٹی دستیاب جدید سازوسامان کے ذریعے محکمہ موسمیات اور پاکستان اسپیس اینڈ اَپر ایٹموسفیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو) کی مدد سے چاند دیکھنے کا کام کرتی ہے’۔

رمضان اور عید کا چاند دیکھنے کے تنازع کا آغاز عموماً خیبر پختونخوا سے ہوتا ہے جہاں پشاور کی مسجد قاسم خان کو رمضان اور شوال کا چاند دیکھنے سے متعلق ملنے والی مقامی علماء کی شہادتیں مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے نتائج سے مختلف ہوتی ہیں۔

سردار یوسف نے زور دیا کہ رمضان اور عید کا چاند دیکھنے کے حوالے سے علماء کو بھی حکومت کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے۔

وزیر مذہبی امور کا کہنا تھا کہ وہ اس مسئلے پر بات چیت کے لیے تمام مسالک سے تعلق رکھنے والے علماء کا ایک اجلاس بھی منعقد کریں گے۔

سرکاری اور غیر سرکاری رویت ہلال کمیٹیوں کے درمیان اختلافات نئی بات نہیں، یہ سلسلہ برسوں سے جاری ہے اور دونوں کمیٹیوں کی جانب سے ایک دوسرے کی شہادتوں کو تسلیم کرنے سے انکار کیا جاتا رہا ہے۔

یوں تو صوبہ سرحد میں چارسدہ، مردان اور جنوبی اضلاع میں مقامی طورپر رویت ہلال کی بہت سی کمیٹیاں قائم ہیں جو ہر سال اپنے طور پر فیصلے کرتی رہی ہیں، تاہم ان میں مفتی شہاب الدین پوپلزئی کی کمیٹی کو سب سے زیادہ بااثر خیال کیا جاتا ہے۔

صوبہ خیبر پختونخوا کے تقریباً 70 سے 80 فیصد لوگ مفتی پوپلزئی کی کمیٹی کے اعلان کے مطابق ہی رمضان کا آغاز کرتے ہیں اور عید الفطر مناتے ہیں۔ اس کمیٹی کا صوبہ کے دیگر اضلاع کی کمیٹیوں کے ساتھ بھی رابطہ قائم ہے۔

مفتی شہاب الدین پوپلزئی کی مسجد قاسم علی خان گزشتہ تقریباً دو صدیوں سے رمضان کی آمد اور عید الفطر کے حوالے سے فتوے جاری کررہی ہے۔ یہی نہیں بلکہ پوپلزئی خاندان پچھلے 80 سالوں سے اس مسجد کا انتظام بھی کرتا آرہا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے