مصر کے لاپتہ طیارے کا ’ملبہ بحیرۂ روم سے مل گیا‘

مصر کی فوج اور قومی فضائی کمپنی کا کہنا ہے کہ حادثے کا شکار ہونے والے ایجپٹ ایئر کے طیارے کا ملبہ بحیرۂ روم سے مل گیا ہے۔

ایجپٹ ایئر کی پرواز ایم ایس 804 پیرس سے قاہرہ جاتے ہوئے یونان کے جزیرے کیرپاتھوس کے قریب لاپتہ ہوگئی تھی۔

٭ ’مصری طیارے نے گرنے سے پہلے تیزی سے دو بار رخ تبدیل کیا‘

جمعے کو مصر کی فوج کے ترجمان نے بتایا کہ طیارے کا ملبہ اور مسافروں کا کچھ سامان مصر کے ساحلی شہر اسکندریہ سے 290 کلومیٹر کےفاصلے پر سمندر سے ملا ہے۔

گذشتہ روز لاپتہ طیارے کی تلاش کا کام مصری، یونانی، فرانسیسی اور برطانوی فوجیوں نے یونان کے جزیرے کیرپاتھوس کے قریب شروع کیا تھا۔

اس مسافر طیارے میں کل 66 افراد سوار تھی جن میں 15 فرانسیسی، 30 مصری، دو عراقی، جبکہ برطانیہ، بیلجیئم ، پرتگال، چاڈ، سوڈان، الجزائر ، کینیڈا، کویت اور سعودی عرب کا ایک ایک باشندہ سفر کر رہا تھا۔

مصری ایئر بس 320 نے قاہرہ ایئر پورٹ پر 20 منٹ میں لینڈ کرنا تھا جب یہ جہاز لاپتہ ہو گیا۔

مصر کی سول ایوی ایشن کے وزیر نے کہا ہے کہ تکنیکی خرابی سے زیادہ دہشت گردی کا ممکنہ خطرہ ’زیادہ مضبوط ہے۔‘

اس سے پہلے فرانس کے صدر فرانسواں اولاند نے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ پیرس اور قاہرہ کے درمیان لاپتہ ہونے والا مصری طیارہ حادثے کا شکار ہوا ہے۔

مصر کے صدر السیسی نے شہری ہوا بازی کی وزارتِ، فوج کی نگرانی میں چلنے والے ریسکیو سینٹر، نیوی اور فضائیہ کو جہاز کا ملبہ تلاش کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔

دوسری جانب پرس کے چارلس ڈی گال ایئر پورٹ پر ممکنہ طور پر سکیورٹی انتظامات سے بچ نکلنے کے پہلو کے حوالے سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

پیرس میں شدت پسندوں کے حملوں کے بعد ایئر پورٹ پر سکیورٹی کے پہلے سے ہی سکیورٹی کے سخت انتظامات ہیں جبکہ ایئر پورٹ کے چند ارکان سے شدت پسند تنظیموں سے ممکنہ تعلقات کے حوالے سے تحقیقات بھی کی گئئ تھی لیکن ان اس میں کلیئرنس دے دی گئی۔

ان ملازمین کے ایک وکیل نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ شدت پسندوں نے ایئر پورٹ کے عملے کو بھرتی کرنے کی کوشش کی تھی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے