اقتصادی ترقی:پاکستان اہداف کے حصول میں ناکام

اسلام آباد: پاکستان رواں مالی سال کے لیے اقتصادی ترقی کا ہدف بڑے مارجن سے حاصل کرنے میں ناکام رہا، جس کی بڑی وجہ زرعی شعبے کی مایوس کن کارکردگی ہے۔

رواں مالی سال کے لیے مجموعی شرح نمو (جی ڈی پی) مقررہ ہدف 5.5 فیصد کے بجائے 4.7 فیصد رہی۔

نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا جس میں چاروں صوبوں کے سینئر نمائندوں اور تکنیکی ماہرین نے شرکت کی۔

اجلاس میں رواں مالی سال کے لیے ملک کے تمام اقتصادی شعبوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا، جس کے مطابق صنعتی شعبے کی شرح نمو اپنے ہدف سے زیادہ رہی، جبکہ خدمات کے شعبے نے بھی شرح نمو کا مقررہ ہدف 5.7 فیصد حاصل کیا۔

تاہم رواں مالی سال سب سے زیادہ تشویشناک بات یہ رہی کہ زراعت کے شعبے میں مجموعی طور پر 0.19 فیصد منفی شرح نمو دیکھنے میں آئی اور 3.9 فیصد شرح نمو کا ہدف حاصل نہ ہوسکا۔

زرعی شعبے میں خسارے کی بڑی وجہ ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی سمجھی جانے والی کپاس کی پیداوار میں کمی تھی۔ رواں سال کپاس کی پیداوار 27 فیصد کمی کے ساتھ ایک کروڑ ایک لاکھ بیلز رہی، جبکہ اس کا ہدف تقریباً ایک کروڑ 40 لاکھ بیلز مقرر کیا گیا تھا۔

گزشتہ سال کپاس کی پیداوار 9.5 فیصد اضافے کے ساتھ ایک کروڑ 39 لاکھ بیلز رہی تھی۔

دیگر اہم فصلوں کی پیداوار میں بھی کمی دیکھنے میں آئی، تاہم گندم کی پیداوار 0.61 فیصد کے معمولی اضافے کے ساتھ 25.47 ملین ٹن رہی۔

لائیواسٹاک کے شعبے میں بھی شرح نمو مقررہ ہدف 4.1 فیصد کے بجائے 3.63 فیصد رہی تاہم فشریز نے اپنے مقررہ ہدف 3 فیصد سے زیادہ پیداوار حاصل کی۔

مجموعی طور پر صنعتی شعبے کا شرح نمو اپنے مقررہ ہدف 6.4 فیصد سے زیادہ 6.8 فیصد رہا، جس میں تعمیرات اور بجلی کے شعبوں نے بھی اہم کردار ادا کیا۔

تعمیرات کے شعبے کا ہدف 13.1 فیصد، چھوٹے پیمانے پر صنعتکاری میں 8.2 فیصد اور کان کنی میں 6.8 فیصد رہا۔

خدمات کے شعبے نے بھی 5.7 فیصد کا اپنا ہدف حاصل کیا، تاہم اس کی بڑی وجہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ رہی۔

بشکریہ ڈان نیوز

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے