‘آپ اپنے خاندان کا انتخاب خود نہیں کرتے’

برسلز: بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں رواں برس مارچ میں ہونے والے حملوں کے ایک خودکش بمبار کے بھائی مراد لاکھراوئی (Mourad Laachraoui) نے یورپین تائیکوانڈو چیمپئن شپ میں سونے کا تمغہ جیت لیا ہے اور اب وہ برازیل میں ہونے والے اولمپکس گیمز میں بیلجیئم کی طرف سے کھیلنے کی تیاری کر رہے ہیں۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق مراد کا 24 سالہ بڑا بھائی نجیم اُن 2 حملہ آوروں میں سے ایک تھا، جنھوں نے رواں برس 22 مارچ کو برسلز ایئرپورٹ پر خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ برسلز ایئرپورٹ سمیت میٹرو اسٹیشنز پر ہونے والے ان دھماکوں میں 35 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

نجیم کے 21 سالہ بھائی مراد کا نام رواں برس 5 اگست سے شروع ہونے والے ریو ڈی جنیرو گیمز کے لیے بیلجیئم کے 185 افراد پر مشتمل اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے، جہاں وہ انڈر 58 کلوگرام کی کیٹگری کے لیے مقابلہ کریں گے۔

گذشتہ روز یعنی جمعے کو مراد نے سوئٹرزلینڈ میں انڈر 54 کلوگرام کی کیٹگری میں سونے کا تمغہ جیتا، جس کے بعد تائیکوانڈو فیڈریشن نے انھیں اپنے ٹوئٹر پیغام میں ‘لائٹ ویٹ میں یورپ کے بادشاہ’ (Europe’s king of the lightweights) کا خطاب دیا۔

واضح رہے کہ برسلز دھماکوں کے 2 روز بعد ایک نیوز کانفرنس کے دوران مراد کا کہنا تھا کہ ان کا بھائی ایک اچھا اور ذہین نوجوان تھا اور 2013 میں شام جانے سے قبل تک اس میں بنیاد پرستی کے کوئی آثار نہیں تھے، لیکن شام جاتے ہی اس نے اپنے خاندان سے ہر قسم کا تعلق ختم کرلیا تھا۔

نجیم کو الیکٹرو مکینکس کی تربیت حاصل تھی، جس کے بارے میں شبہ ظاہر کیا گیا تھا کہ وہ گذشتہ نومبر میں پیرس میں ہونے والے حملوں کے لیے دھماکا خیز بیلٹس بنانے میں بھی ملوث تھا، ان حملوں میں 130 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

برسلز دھماکوں کے بعد ان کے وکیل فلپ کلوٹ نے کہا تھا، ‘یہ بہت عجیب ہے، ایک ہی والدین، ایک جیسی پرورش، لیکن ایک بھائی اتنا اچھا انسان بن گیا اور دوسرا اتنا برا’۔

جس پر مراد نے کہا تھا، ‘آپ اپنے خاندان کا انتخاب خود نہیں کرتے’۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے