سب آف شور زدہ نکلے!!

میاں صاحب پیسہ کیسے باہر گیا،کس نے بھیجا،بچوں نے اربوں روپے کی جائیدادیں کیسے بنائیں،اپنے اثاثوں کو ملک میں لائیں،آپ ٹیکس نہیں دیں گئے تو کسی سے کیسے اکٹھا کریں گئے،،
ان سوالوں کا جواب جاننا عمران خان کا نہیں ہر پاکستانی کا حق ہو سکتا ہے مگر عمران خان نے اسکا واویلا کیا عوامی رائے عامہ بنائی،،اور قارئین کی اطلاع کے لیے یہاں تک کہہ دیا”میاں صاحب یہ موقعہ جانے نہیں دیں گئے”
ہو سکتا ہے شریفے،زرداری،چوہدری، گیلانی،مولوی،پٹھان سمیت سب نے کہیں نا کہیں کرپشن کے سمندر میں غوطے لگائے ہوں اور پھر جمہوری مفتی بن کر "راہ جمہوری حق ” کا درس دینا شروع کر دیا ہو،،مگر کرپشن کو بے نقاب کرنے کا موقعہ ضائع نا کرنے والے”کپتان” نے کیا کر دیا،،
اگر آف شور کمپنی تھی تو پہلے اعلان کیوں نہیں کیا؟
مان لیں فلیٹ کے بعد کپمنی ختم کر دی گئی؟ مگر کاغذات نامزدگی میں کمپنی کو اثاثہ کیوں ظاہر نہیں کیا؟ خان صاحب کی صفائیاں اپنی جگہ۔۔۔
مگرسازشی،موقعہ پرست،کرپٹ،قرض خور،سیاسی وارثت کے ٹھیکے دار،سیاستدانوں نے پاکستان کے وسائل کو ایسے تقسیم کیا جیسے” قربانی کا گوشت” مگرعمران خان کا نام اس زمرے میں نہیں آتا تھا،، عوام کو یقین تھا کہ کپتان ایسا نہیں ۔۔۔۔ ہمیں اس دلدل سے نجات عمران خان ہی دلائے گا!!
لیکن آج قوم کی مایوسی کا عالم کیا ہوگا کہ جب اک ہی صف میں "آف شور زدہ ” کھڑے نظر آرہے ہیں،،
"کیا کمال دلیلیں ہیں،کسی نے ایک فلیٹ کے لیے تو کسی نے برے وقت کے لیے،کسی نے اولاد کے نام پر تو کسی نے کار خاص کے نام پر۔۔۔۔۔ سب آف شور کے مزے لیتے رہے مگر کپتان سمیت کسی میں اتنی اخلاقی جرت نا ہوئی کہ عوام سے معافی مانگے ،، کہ ہم سب آف شور زدہ نکلے ہیں "

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے