شیرانی صاحب ، اخبار بھی پڑھ لیا کریں

شیرانی صاحب نے آج اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ اسلام خواتین کو بہت حقوق دیتا ہے۔ علامہ صاحب نے یہ نہایت ہی اچھی بات کہی کچھ قرآنی آیات کا بھی حوالہ دیا گیا ۔ بہت خوشی ہوئی کہ خواتین کے حقوق کو لے کر علامہ صاحب نے بہت فراغ دلی کا مظاہرہ کیا ہے۔

مولانا صاحب کی تقریر میں یہ کہا گیا کہ پاکستان میں کوئی مرد بیوی پر ہاتھ نہیں اٹھاتا ، مولانا صاحب اسلامی نظریاتی کونسل کے ٹھنڈے ٹھار کمرے میں بیٹھ کر پریس کانفرس کر لینے سے حقیقت نہیں بدل جاتی۔ کبھی اخبار بھی پڑھ لیا کریں ۔ روزانہ کی بنیاد پر آنے والی خبروں میں سب سے زیادہ استحصال عورتوں کا ہو رہا ہے ۔ مولانا صاحب کی بات بھی ٹھیک ہی ہےمرد صرف ہاتھ نہیں اٹھاتا وہ بندوق ، کلہاڑی ، اینٹ ، پٹرول کی بوتل اٹھاتا ہے اور اپنے دل کی بھڑاس نکال لیتا ہے عورت کو ختم کر کے ۔

عورتوں کے حقوق کے بل پر آسمان سر پر اٹھا لینے والے مولانا صاحبان سے میں یہ پوچھنا چاہتی ہوں کہ کہ کبھی مردوں کو لگام دینے کے لئے بھی آواز اٹھا لیا کریں ۔ یہی مرد ہیں مولانا صاحب جو ایبٹ آباد میں جرگہ لگاتے ہیں اور بغیر کسی ٹھوس ثبوت کے ایک سولہ سالہ لڑکی کو گلے میں پھندا ڈال کر نہ صرف مار دیتے ہیں بلکہ بدلےکی آگ ٹھنڈی کرنے کے لئے یہی مرد اس قتل ہوئی ہوئی لڑکی کو کیری ڈبہ میں ڈالتے ہیں اور پٹرول چھڑک کر آگ بھی لگا دیتے ہیں ۔

یہی مرد ہیں مولانا صاحب جو لیہ میں نوجوان لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کرتے ہیں اور پھر اسکو مار کر درخت سے لٹکا گئے تھے ۔ یہی مرد ہیں جو رشتہ نہ ملنے پر فیروز والا میں چک نمبر تئیس میں کشور سلطانہ کو قتل کر دیتے ہیں ۔ یہی مرد ہیں جو اسلام میں پسند کی شادی کا حکم ہونے کے باوجود بیٹی کی شادی نہیں کرتے بلکہ غیرت کے نام پر قتل کر دینا ضروری سمجھتے ہیں ۔ یہی مرد ہیں شیرانی صاحب جو حافظ آباد میں پسند کی شادی کرنے پر لڑکی کو گولیاں مار کر نہر میں مردہ سمجھ کر پھینک دیتے ہیں لیکن وہ بچ جاتی ہے۔ مولانا شیرانی صاحب یہی مرد ہیں جو کراچی میں بہن کو قتل کر کے اتنے فخر سے بیٹھتا ہے جیسے قلعہ فتح کر لیا ہو ۔ یہی مرد ہے مولانا صاحب جو جیکب آباد میں پہلی رات کی دلہن کو صرف اس لئےقتل کر دیتا ہے کہ اسے اسکے کردار پر شک ہوتا ہے کہ وہ کنواری نہیں ہے۔ مولانا صاحب یہی مرد تھےجنھوں نے پاکستان میں ہی یہ تاریخیں رقم کی ہیں ۔ وہ کون سا مغربی میڈیا ہے جسکی سازش ہے ۔

مولانا صاحب گزارش ہے کہ اپنے ارد گرد سےباخبر رہا کریں یہ تو صرف وہ کیسز ہیں جو چند ایک جگہوں پر شائع ہو گئے ابھی تو مرودوں کی ہاتھ نہ اٹھانے کی تاریخ اور بھی بھیانک ، تکلیف دہ ، اور سر شرم سے جھکا دینے والی ہے۔ اور ان میں میں حلف دی کر کہہ سکتی ہوں کوئی ایک بھی مغربی نہیں بلکہ سب باعزت ، با اخلاق ، سمجھدار اور غیرت مند پاکستانی ہیں ۔

ایک گزارش ہے مولانا شیرانی صاحب ان مظلوم خواتین کے لئےاٹھائی جانے والی آواز میں اپنا حصہ ملا لیں تاریخ میں آپ کو ان خواتین کی عزت و حرمت کی پاسداری کرنے کے حوالے سے یاد رکھا جائےگا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے