پسماندہ معاشرہ اور ترقی…

پاکستان میں جدید ٹیکنالوجی آتو گئی ھے جن ملکوں میں یہ ٹیکنالوجی ایجاد ھوی وھاں اسی حساب سے معاشرے کی ذھنی ترقی بھی ساتھ ساتھ ھوتی گئی – ھم نے چونکہ اس ٹیکنالوجی کو ایجاد نہیں کیا بلکہ ترقی یافتہ ملکوں سے حاصل کیا اس وجہ سے ھم اس کا وھی استعمال کررھے ھیں جو ھمارے پسماندہ ادارے اور روایات چاھتے ھیں
مثال کے طور پر ٹی وی چینلز کے پروگرامز کا تجزیہ کیا جاے تو اندازہ ھوگا کہ یہ پروگرام نہ تو ھمارے شعور میں اضافہ کررھے ھیں اور نہ ھی تعلیمی معیار کو بہتر بنانے میں کوی کردار بلکہ اکثر پروگرام واھیات اور بے معنی گفتگو پر مبنی ھوتے ھیں اور خبروں میں بین الاقوامی حالات کے بارے میں نہ بتایا جاتا ھے اور نہ ھی تبصرہ کیا جاتا ھے
اس کے بر عکس خبروں کا بڑاحصہ سیاستبدانوں اور کھلاڑیوں کی شادیوں ولیموں اور فضول قسم کی بریکنگ نیوز پہ مبنی ھوتا ھے
یہی حال اخبارات کا ھے جن میں کالم نگار لوگوں کوبھونڈے اور سطحی مذاق سے لوگوں کو دلچسپی فراھم کرتے ھیں اور یا جذباتی اشتعال دلاتے ھیں
اسی ذھنیت کا اظہار کمپیوٹر کے استعمال میں بھی ھے
فیس بک ھمارے ھاں سستی عیاشی اور اپنی پروجیکشن کے لیے استعمال ھوتی ھے یا پھر فرسودہ رسموں رواج کے لیے یا پھر مذھبی لوگوں نے ثواب بھی اب فیس بک کے ذریعہ کمانا شروع کردیا ھے
جدید ٹیکنالوجی سے ترقی اسی وقت ممکن ھے جب ھم معاشرتی طور پر بھی ارتقای مراحل طے کری نہی تو پھر پورن سائٹس میں ھم ھمیشہ پہلے نمبر رھیں گے

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے