تاریخ سے ایک سبق

طاقت کے نشے میں چور مختلف بادشاھوں کی حرکتیں تاریخ سے مختصر ذکر…….
روم کی سلطنت میں ایسی مثالیں اس وقت ملتی ھیں جب بادشاھت موروثی طور پر منتقل ھوئی
مثال کے طور پر روم کے بادشاہ کالی گولہ کو اپنے گھوڑے سے اسقدر پیار تھا کہ اس کے لیے سنگ مرمر کا اصطبل بنوایا چاروں طرف پہرا ھوتا کہ کوی وھاں سے نہ گزرے تاکہ گھوڑے کے آرام میں خلل نہ پڑے
روم کےایک اور بادشاہ نیرو کا یہ حال تھا کہ اپنے سارے شاھی خاندان کو ایک ایک کر کے قتل کرادیا کہ شائد یہ مجھکو قتل نہ کردیں
اسکا معمول تھا وہ شہر کی گلیوں میں نکل جاتا لوگوں کو لوٹ کر قتل کردیتا لاشیں گندے نالے میں پھینک دیتا اور اسکو شیشے کےسامنے بیٹھ کر چہرے کو بگاڑنے کی عادت تھی اس سے وہ بہت خوش ھوتا
نیرو اپنے آپ کو بہت بڑا موسیقار سمجھتا تھا یونان میں موسیقی کے مقابلوں میں شرکت کرکے اپنےبآپ کو اول انعام دلواتا -جب روم کے شہر کو آگ لگی تو اس نے گانا گایا
ایک دفعہ اپنی حاملہ بیوی کےپیٹ پر لات ماری جس سے وہ مر گئی
آخر کار اس کے محافظوں نے تنگ آکر اسے قتل کرنے کا فیصلہ کیا جس پر اس نے خودکشی کرلی
روم کا ایک بادشاہ ڈای سیشن گھنٹوں اپنے کمرے میں بند ھو کر بیٹھا رھتا اور مکھیوں کو مار کر انہیں پن میں پروتا تھا
روم کے مشہور فلسفی بادشاہ کا بیٹا کموڈس جب بادشاہ بناتو اس کا یہ حال تھا بات بات پر لوگوں کو قتل کرادیتا تھا
ایران کے بادشاہ یزدگر نے چوتھی صدی قبل مسیح میں یونان پر حملہ کیا تو جاتے ھوے دریا پر پل بھی بنایاواپسی پر اس نے دیکھا کہ دریا میں طوفان کی وجہ سے پل ٹوٹا ھوا ھے جس پر اسے دریا پر بہت غصہ آیا کہ دریا نے اسکی حکم عدولی کی ھے لہذا دریا کو کوڑے مارے جائیں اور جن لوگوں نے پل تعمیر کیا ان کے سر قلم کرادئے
اقتدارکا نشہ کیسےدماغ ماوف کرتا ھے اگلی پوسٹ میں مسلم حکمرانوں کے بارے میں لکھا جاے گا

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے