خیبر پختونخوا پولیس نے کمیونٹی پولیسنگ پہلی مرتبہ آغاز کر دیا

سوات، یکم جون، 2016ء: خیبر پختونخوا پولیس نے ’اعتبار پروگرام اور اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (UNDP) کے تعاون سے ’’کمیونٹی پولیسنگ‘‘ کے موضوع پر ایک سیمینار کا انعقاد کیا۔ تقریب میں ’’آگے کی جانب سفر‘‘ کے عنوان سے ایک مکالمہ سوات کے ایک مقامی ہوٹل میں ہوا جس کا مقصد عطیہ دہندگان کے درمیان ہم آہنگی کو بہتر بنانا اور خیبر پختونخوا کے مختلف کمیونٹی پولیسنگ فورمز کے دوران روابط اور تعاون پیدا کرنا تھا۔ اس موقعہ پر بہتر کمیونٹی پولیسنگ کے لیے اہم سفارشات بھی پیش کی گئیں۔

خیبر پختونخوا پولیس کے متعدد سینئر افسران نے تقریب میں شرکت کی جن میں آئی جی پی ہیڈ کوارٹرز میاں محمد آصف، ڈی آئی جی انویسٹی گیشنز مسعود سلیم، ڈی آئی جی مالاکنڈ آزاد خان اور ڈی آئی جی مردان طاہر خان بھی شامل تھے۔

خیبر پختونخوا پولیس پشاور اور مردان ریجن کے ماڈل پولیس سٹیشنز میں پولیسنگ کی مختلف اصلاحات کو ٹیسٹ کر رہی ہے۔ اور کمیونٹی پولیسنگ ان اصلاحات کا اہم جزو ہے۔ قبل ازیں کمیونٹی پولیسنگ طریقہ کار کو فروغ دینے کی کوششوں کے تحت خیبر خیبر پختونخوا کے پولیس افسران نے کمیونٹی کے ساتھ مل کر کام کرتے ہوئے مخصوص اضلاع میں کمیونٹی پولیسنگ فورمز کے سالانہ منصوبے تیار کیے تھے۔
’اعتبار‘ اور UNDP عطیات دینے والوں میں دو سب سے زیادہ فعال ادارے ہیں جو خیبر پختونخوا پولیس کو اصلاحات کی کاوشوں میں امداد دے رہے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے