اویس شاہ کا اغوا،وزیر اعلیٰ سندھ کا اظہار برہمی،25افرادزیر حراست

چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے بیٹے کی بازیابی کے لیے قانون نافذ کرنے والے ادارے حرکت میں آگئے۔اویس شاہ کے اغوا کے واقعے کی جیو فینسنگ کی گئی۔ جیو فینسنگ شون سرکل اور اطراف کے علاقوں میں کی گئی۔

شون سرکل اور اطراف کے علاقوں کی سی سی ٹی وی کا بھی بغور جائزہ لیا جارہا ہے۔18 مختلف سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیجز حاصل کرلی گئی ہے۔قانون نافذ کرنے والے اداروں کے کراچی کے مختلف علاقوں میں چھاپے جاری ہیں۔

کراچی میں دن دیہاڑے چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے بیٹے اویس علی شاہ کا اغوا کے بعد قانون نافذ کرنےوالے اداروں نے شہر میں کارروائیاں اورسخت چیکنگ شروع کردی ہے۔ مختلف علاقوں میں چھاپے میں25افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔

اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ کے ڈی ایس پی عبدالرشید کا کہنا ہے کہ اویس علی شاہ کو جس گاڑی میں اغوا کرکے لےجایا گیا اس کی آخری لوکیشن منگھوپیر ناردرن بائی پاس تھی۔

عینی شاہدین کے مطابق شلوار قمیص پہنے 4 مسلح افراد اویس شاہ کو شاپنگ سینٹر کے باہر کھڑی ایس پی 0585 نمبر پلیٹ والی گاڑی میں اپنے ساتھ لے گئے۔

ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر صبح سویرے کلفٹن میں واقع نجی سپر اسٹور پہنچے اور جگہ کا جائزہ لیا۔ ایڈیشن آئی جی سی ٹی ڈی ثناء اللہ عباسی اور ایس آئی یو کی ٹیم نے بھی واقعے کے مقام کا دورہ کیا ۔

وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے اعلی سطح کے اجلاس میں اویس شاہ کے اغوا پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ واقعے کی ہر زاویے سے تحقیقات کی جائے ۔

وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کیا یہ واقعہ اغوا برائے تاوان کا ہے؟؟کیا دہشتگرد عدالتوں پر اثر انداز ہوناچاہتے ہیں۔۔؟؟ وزیراعلیٰ سندھ نے واقعے کی پیشرفت رپورٹ ہر3گھنٹے میں دینے کی ہدایت بھی کی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے