قندیل کی نئی شرارت

قندیل بلوچ جی ہاں نام ہی کافی ہے۔۔۔ رمضان کی وجہ سے شیطان تھوڑا بہت قید ہو کر رہ گیا تھا۔ لیکن اب رمضان کی نشریات کرنے والی خوبرو حسیناؤں سے زیادہ قندیل بلوچ کا شکر بجا لارہا ہے ، جس نے ’ پرمنٹ کلائنٹ ‘ ہونے کا ثبوت پھر سے دے دیا۔ میڈم کو جھک جھک کر فرشی سلام کررہا ہے جنہوں نے کونے کھدرے میں پڑے اس شیطان کو اس قدر عزت افزائی دی۔ چند دنوں میں اس طرح کی راحت دلا دی۔

آفریدی اور ٹیم سے مایوس قندیل بلوچ نے اس ماہ مبارک میں مومنوں کے ایمان کا امتحان لیا۔ اور الحمد اللہ کسی نے قندیل کو مایوس نہیں کیا۔ سب سے بڑھ کر تو مفتی عبدالقوی رہے۔ جن کا ایمان اتنا ’ قوی ‘ تھا کہ لچکتی ، اٹھلاتی ٹھمکتی اور ناز نخروں کے جھرمٹ کی شاہکار قندیل کے پہلو میں بیٹھ کر بھی بہکے نہیں۔

انہیں تو اس بات پر بھی کوئی اعتراض نہیں تھا کہ جب مالکن کی طرح قندیل بلوچ کمرے کی کھڑکیوں کے پردے اِدھر سے اْدھر کررہی تھیں۔ اور مفتی صاحب بڑی بے بسی اور لاچارگی سے ان کے قیامت ڈھاتے سراپے کا جائزہ لینے میں مگن تھے۔۔یہی نہیں ’’حلال سیلفی‘‘ بھی اتروائیں۔ اور پل بھر کی سنگت ایسی دل کو بھائی کہ مفتی صاحب نے ’ ٹوپی ‘ تک لمبی لمبی گھنی زلفوں کے حوالے کردی۔

اب جب بھی مفتی صاحب یہ ٹوپی سر پر سجائیں گے تو اس میں رچی بسی بھینی بھینی مہکتی خوشبو قندیل کی یاد دلا کر دل کو ضرور جلائے گی ۔۔ ویسے یہ وہی قندیل بلوچ ہیں جو ’ایک جیت‘ پر اپنا ’سب کچھ‘ ہارنے کے لیے تیار تھیں۔ آج فقط ’’ جنات سے نجات ‘‘ کے لیے غائبانہ ’ جادو کی جھاڑو ‘ پر ہوکر سوار اڑتی ہوئی پہنچ گئیں مفتی صاحب کے پاس۔۔۔ یہ وہی جنات ہیں قندیل بلوچ کو چین سے بیٹھنے نہیں دیتے۔ جنہیں ایک آنکھ یہ نہیں بھایا کہ دراز قد پرکشش ماڈل چپ چاپ بیٹھ کر کم از کم ماہ مبارک میں ہی اللہ اللہ کرتی رہیں ۔۔ انہی جنات سے چھٹکارہ پانے کے لیے قندیل بلوچ مفتی صاحب سے تعویز بھی لے گئی ہیں۔ اب یہ تعویز کس کے کام آتا ہے۔ کس کو قابو کرتا ہے یہ بھی پتا لگ جائے گا۔

مفتی صاحب فرماتے ہیں کہ ان کے کہنے پر قندیل بلوچ نے اچھے بچوں کی طرح اب تک پورے روزے رکھے ہیں۔ یعنی تعویز کا ’’ اثر ‘‘ تو بہت پہلے سے ہورہا تھا۔ اس سارے فسانے کا یہ فائدہ ہوا کہ مفتی صاحب کی عید سے پہلے عید ہوگئی جبکہ قندیل کو ہمیشہ کی طرح ’ سستی شہرت ‘ مل گئی۔۔۔ ویسے مفتی عبدالقوی کو قندیل سے بس ایک ہی شکوہ رہے گا۔۔ اور وہ یہ کہ محترمہ سے لیا تھا انہوں نے بس اتنا سا وعدہ کہ بغیر ٹوپی والی تصویر نہ لگانا لیکن اداکارہ اور ماڈل نے یہاں انہیں ’ ٹوپی ‘ کرادی۔

ایک طرف جہاں عید سے پہلے یہ ’’چاند‘‘ چڑھایا گیا ہے وہیں اب کہیں مفتی صاحب پر ’’قندیل‘‘ کا جادو سرچڑھ کر نجانے کب تک بولتا رہے گا ، اور پھر سب مفتی صاحب سے یہ پوچھیں گے کہ قندیل پر جادو تھا یا پھر قندیل کا جادو ؟؟

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے