جسٹس وجہیہ الدین کی سربراہی میں قائم الیکشن ٹریبونل نے ٹریبونل معاملات میں مداخلت کے باعث جہانگیر ترین اور نادر خان لغاری کو پارٹی سے نکالنے کا حکم دے دیا ہے اور ساتھ ہی ان کو پارٹی میں واپس رکھنے پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔
پی ٹی آئی الیکشن ٹریبونل نے وزیراعلی کے پی کے پرویز خٹک اور علیم خان کی بھی پارٹی رکنیت منسوخ کردی ہے اور ان پر پارٹی عہدہ دینے پربھی پابندی عائد کی گئی ہے۔
قاسم خان عارف علوی اور سیف اللہ نیازی کو بھی الیکشن ٹریبونل کو نوٹس جاری کیا گیا ہے ۔
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ وہ پارٹی ٹریبونل کو تحلیل کر چکے ہیں اور اس فیصلے کی کوئی اہمیت نہیں ۔
وزیراعلی خیبرپختونخواہ پرویز خٹک نے فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان نے کورکمیٹی میں تمام عہدے ختم کر دیئے تھے اور الیکشن ٹریبونل تحلیل ہوچکا ہے اس کے فیصلے کی کوئی اہمیت نہیں ہے ۔
پرویز خٹک کا کہناتھا کہ میرا پارٹی میں کوئی عہدہ نہیں میں تو ایک کارکن ہوں اور میرا کسی سے کوئی جھگڑا نہیں ہے۔
پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ جسٹس وجہیہ الدین ذاتی طور پر ٹھیک نہیں لگتے اور وہ انہیں جانتے بھی نہیں ہوں ۔