ایک انار رکھے جوانی برقرار—

[pullquote]انار کا استعمال خلیات کے دوبارہ بننے کے عمل کو تیز کرکے بڑھاپے کی جانب سفر کو سست کردیتا ہے۔ یہ بات سوئٹزر لینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔[/pullquote]

ایکول پولی ٹیکنیک فیڈرل ڈی لوزانے کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اس پھل میں ایسا کیمیکل موجود ہے جو عمر بڑھنے کے اثرات جسم پر مرتب نہیں ہونے دیتا۔ یورولیتھیم اے نامی یہ کیمیکل یا مالیکیول خلیات کے ری سائیکل اور دوبارہ بننے کے عمل کو شروع کرتا ہے۔

تاہم تحقیق میں مزید بتایا گیا ہے کہ انسانوں کو اس کا فائدہ اسی صورت میں ہوسکتا ہے جب ان کے معدے میں مناسب مقدار میں بیکٹریا موجود ہوں کیونکہ یہ ننھے جرثومے ہی پھل کے خام جز کو یورولیتھیم اے میں تبدیل کرتے ہیں۔ محققین نے اس مالیکیول کو چوہوں کی غذا میں شامل کیا تو معلوم ہوا کہ ان کی زندگی کی معیاد میں 45 فیصد تک اضافہ ہوگیا ہے۔

اس وقت مختلف یورپی ممالک کے ہسپتالوں میں انسانوں پر بھی اس کے تجربات کیے جارہے ہیں۔ محققین کے مطابق ہمارا ماننا ہے کہ اس تحقیق کے ذریعے ہم نے بڑھاپے کی روک تھام کے حوالے سے ایک سنگ میل طے کیا ہے اور انسانی صحت کے لیے ایک بڑا موقع ہمارے سامنے آیا ہے۔

عمر بڑھنے کے ساتھ خلیات کی مرمت اور دوبارہ بننے کا عمل سست ہوجاتا ہے جس کے نتیجے میں متعدد اعضاءکی صحت متاثر ہوتی ہے جبکہ مسلز کمزور ہوجاتے ہیں۔ انار اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور پھل ہے جو امراض قلب، سوجن، جوڑوں میں درد جیسے امراض کا خطرہ کم جبکہ یاداشت بہتر بناتا ہے۔ یہ نئی تحقیق طبی جریدے نیچر میڈیسین میں شائع ہوئی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے