ترکی میں فوجی بغاوت اہل پاکستان خبردار

انسان دشمن قوتیں ہر اس اسلامی ملک کے خلاف صف آراء ہیں جس کی مضبوط فوج ہے اور جن کی عوام میں جذبہ حریت پایا جاتا ہے اس مرتبہ بھی پرانی پالیسی اختیار کرتے ہوئے لڑاؤ اور حکومت کرو کے اصول کو اپنایا گیا ہے 2006ء میں حزب اللہ کے نوجوانوں کے ہاتھوں اسرائیل کو جس ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا تھا اس کے بعد انہوں نے یہ پروگرام بنایا تھا کہ اب پالیسی مسلمانوں سے براہ راست جنگ کی نہیں ہوگی کیونکہ اس میں اپنا جانی نقصان ہوتا ہے اس کے ساتھ ساتھ مالی اخراجات بھی برداشت کرنے پڑتے ہیں میڈیا میں غلط امیج جاتا ہے اس لیے آپ ملاحظہ فرما لیں اس کے بعد مسلمان ممالک میں جتنی قتل و غارت ہوئی وہ سب کی سب مسلمانوں کی باہمی لڑائیوں میں ہوئی

شام میں داعش اور حکومت کے درمیان،عراق میں داعش اور حکومت کے درمیان، لیبیا میں مسلمانوں کے درمیان، یمن میں مسلمانوں کے درمیان اسی طرح افغانستان اور دیگر ممالک میں دیکھ لیں حد یہ ہے کہ فلسطین میں مسلمان ایک دوسرے کے خلاف صف آراء ہوئے ہم ایک دوسرے سے لڑ رہے ہیں انہوں نے بڑی چالاکی سے مشرق وسطی کی لڑائی کو فرقہ ورانہ جنگ میں تبدیل کر دیا ہے اور جہاں فرقہ نہیں ملے جیسے لیبیا میں وہاں قبائلی عصبیت کو بھڑکایا گیا ہے

ان باہمی لڑائیوں میں مسلمانوں کا جتنا خون بہا ہے اتنا خون تو امریکہ اور اسرائیل نے مل کر نہیں بہایا شام ،عراق اور یمن غیر مستحکم ہو گئے مگر کیا کیا جائے ہر کوئی اپنی عینک سے مسائل کو دیکھ کر دو سرے کو ظالم بنا کر اس کے خلاف اعلان جنگ کر رہا ہے میرے بھائیوں دو فریقوں کے درمیان ہونے والی جنگ کا نتیجہ ہر صورت میں ایک فریق کی کامیابی اور دوسرے فریق کی ناکامی پر منتج نہیں ہوتا ممکن ہے دونوں فریق ہار جائیں اور مشرق وسطی میں لگی آگ کا نتیجہ دونوں فریقوں کی ناکامی اور تیسرے فریق کی کامیابی کا ذریعہ بنے گا دس سال تک باہم لڑنے کے بعد نہ وسائل باقی رہیں گے نہ وہ جذبہ باقی رہے گا بیوہ عورتوں ،یتیم بچوں اور معذوروں کی ایک بڑی تعداد باقی رہ جائے گی جو معاشرے پر بوجھ ہوگی پھر مسلمان فقط روٹی کے پیچھے ہوں گے ناکامی سب کا مقدر بن جائے گی اور قرآن نے تو یہ اصول سیکڑوں سال پہلے بتا دیا ہے
وَأَطِيعُوا اللَّهَ وَرَسُولَهُ وَلَا تَنَازَعُوا فَتَفْشَلُوا وَتَذْهَبَ رِيحُكُمْ ۖ وَاصْبِرُوا ۚ إِنَّ اللَّهَ مَعَ الصَّابِرِينَ
اور اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرو اور آپس میں اختلاف نہ کرو کہ کمزور پڑ جاؤ اور تمہاری ہوا بگڑ جائے اور صبر کرو کہ اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔

ترکی میں پیش آنے والے تنازع کو اسی نظر میں دیکھیے میں گارنٹی سے کہتا ہوں یہ بغاوت ناکام ہو جائے گی کیونکہ جن لوگوں نے یہ منصوبہ بنایا ہے اس میں کامیاب بغاوت نہیں ہے کیونکہ اس سے ظاہری امن تو بحال رہتا ہے منصوبہ سازوں نے ترکی کو باہمی لڑائی میں دھکیلنے کی منصوبہ بندی کی ہے وہ صرف اسی صورت میں حاصل ہو سکتی ہے جب بغاوت تو ناکام ہو مگر ایک جنگ شروع ہو جائے اللہ ان کے اس منصوبے کو ناکام کرے اور ترکی میں داخلی امن قائم رہے
یاد رکھیے یہ وقت بدلہ لینے کا اور ایک دوسرے کو نیچہ دکھانے کا نہیں ہے بلکہ غور فکر کرنے کا ہے ترکی میں پیش آنے والا یہ واقعہ ہمارے لیے بہت سے پیغام لیے ہوئے ہے پاکستان کے خلاف انسان دشمنوں کے منصوبے کافی عرصے سے جاری ہیں اب ان میں مزید تیزی آئے گی ۔

میں اہل سیاست سے گذارش کروں گا یہ بہت سنگین دور ہے باہمی اختلافات کو اس حد تک آگے نہ لے جائیں کہ سوائے اعلان جنگ کے کوئی اور راستہ ہی باقی نہ بچے حضرت سلمانؑ کی سیرت میں ملتا ہے کہ فتنے کے زمانے میں وہ وقتی طور پر لوگوں کے درمیان صلح کرا دیتے تھے اور پھر فرماتے تھے اس مقدمہ کا فیصلہ میں بعد میں کروں گا آپ بھی اس وقت ان قوتوں کے منصوبوں کے خلاف کام کیجیے جو پاکستان میں خانہ جنگی کرانا چاہتی ہیں یہاں آگ لگانا چاہتی ہیں اجتماعی نظم کو قائم رکھنا ہم سب کی ذمہ داری ہے یاد رکھیے کہیں نواز شریف کو ناکام بناتے بناتے خدا نخواستہ پاکستان کو ناکام نہ کر دیں دشمن بڑا عیار ہے ہم بہت سادہ ہیں اس لیے آنکھیں کھلی رکھیں ہر اس عمل کی مخالفت کریں اور اس کا حصہ نہ بنیں جس کا نتیجہ تشدد بنتا ہو ہر وہ شخص جو مسلک ،علاقے یا دیگر کسی بھی عنوان سے اختلافات کو ہوا دے رہا ہو اس کی حوصلہ شکنی کریں انشاء اللہ ہم اپنے اجتماعی شعور سے ہر ملک دشمن منصوبے کو ناکام بنا دیں گے ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے