بھارت: ماں اور بیٹی کا گینگ ریپ، 15 ملزمان گرفتار

بھارت کی شمالی ریاست اُتر پردیشن میں پولیس نے ماں اور اس کی 14 سالہ بیٹی کے ساتھ مبینہ گینگ ریپ کرنے کے الزام میں 15 افراد کو گرفتار کرلیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق بھارت میں تشویش کا باعث بننے والا جنسی زیادتی کا حالیہ واقعہ گذشتہ روز اُتر پردیشن کے علاقے بلندشاہ کےقریب پیش آیا۔

مقامی پولیس کے سینئر افسر دالجیت چوہدری کا کہنا تھا کہ لوہے کی سلاخوں سے مسلح متعدد افراد کے ایک گینگ نے کار پر سفر کرنے والے خاندان پر حملہ کیا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں نے خاندان کے افراد، جن میں متاثرہ ماں بیٹی کے علاوہ 3 مرد سوار تھے، کار سے اُتارا اور قریب ہی موجود کھیتوں میں لے گئے، جہاں انھوں نے مردوں کو رسیوں سے باندھ دیا جبکہ ماں اور اس کی 14 سالہ بیٹی کو گینگ ریپ کا نشانہ بنایا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ متعدد پولیس اہلکاروں کو واقعے کی تحقیقات سونپی گئی ہیں تاکہ ملزمان کی جلد از جلد نشاندہی کی جاسکے تاہم انھوں نے گرفتار ملزمان کے حوالے سے تفصیلات فراہم نہیں کیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ملزمان جاتے ہوئے متاثرہ خاندان کے پاس موجود نقد رقم، زیوارات اور موبائل فونز بھی ہمراہ لے گئے۔

مذکورہ واقعے کے حوالے سے ریاست اُترپردیش کی اپوزیشن نے مقامی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے، اور مقامی حکومت کو خواتین اور بچوں کی حفاظت میں کوتاہی کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔ ریاست کے وزیراعلیٰ اکیلیش یادیو نے مقامی پولیس کو ہدایات جاری کی ہیں کہ ملزمان کی جلد از جلد نشاندہی کرکے ان کو گرفتار کیا جائے۔ واضح رہے ہندوستان میں ریپ کی رپورٹس روزانہ کی بنیاد پر خبروں کی زینت بنتی ہیں، گذشتہ ہفتے ریاست ہماچل پردیش میں اسرائیلی خاتون سیاح کو مبیبنہ طور پر گینگ ریپ کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

منالی میں ہی 2013 میں ایک امریکی خاتون کو تین افراد نے گینگ ریپ کا نشانہ بنایا تھا جبکہ 2012 میں ایک اور امریکی خاتون کا ہماچل پردیش کے اسی مقام پر ریپ کیا گیا تھا۔ ہندوستان کی ریاست ہریانہ کے ضلع روکھٹ میں گزشتہ ہفتے ضمانت پر رہا ملزمان نے 21 سالہ ‘دلت’ لڑکی کو دوبارہ گینگ ریپ کا نشانہ بنا ڈالا۔ واقعے کے ذمہ دار دونوں ملزمان نے مذکورہ لڑکی کو 3 سال قبل بھی ریپ کا نشانہ بنایا تھا۔

خیال رہے کہ دنیا میں سب سی بڑی جمہوریت کے دعویدار ملک میں خواتین کے ساتھ زیادتی اور انسانی حقوق کی پامالی کے واقعات عام ہیں اور اس حوالے سے دسمبر 2012 میں دارالحکومت نیو دہلی میں طالبہ کے ساتھ بس میں ہونے والے گینگ ریپ کے انسانیت سوز واقعے نے ملک میں تشویش کی نئی لہر پیدا کردی تھی۔

واقعے کے بعد انسانی حقوق کی تنظیموں نے ملک بھر میں مظاہرے کیے تھے اور خواتین پر تشدد اور ان کے ریپ میں ملوث افراد کو جلد از جلد سزا دینے کے ساتھ حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے سخت قانون سازی کرے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے