بامقصد زندگی…

چند سا ل پہلے جب میں نے ا ینڈ رایئڈگیم ٹیمپل رن کھیلنا شرو ع کی تو اس نے کچھ عر صہ کے لئے مجھے مسحور کئے رکھا ‘ یہ پلیٹ فارم کے طر یقہ پر بنا ئی گئی گیم ہے جس کا پلا ٹ میں کو ئی بھی کردا رایک غا ر سے خزا نہ چرا کر بھا گتا ہے تو ایک بندر نما بلا اسکے پیچھے پڑ جا تی ہے‘ جس سے بچنے کے لئے اس کر یکٹر کو مسلسل آگے کی طر ف بھا گنا پڑتا ہے او ر راستہ میں کئی رو کا و ٹیں ، کھا ئیا ں ‘ سر نگیں اور ان گنت خطرنا ک مو ڑ آ تے ہیں ، جن سے بچنے کے دور ان ذرا سی چو ک سے یا تو وہ کسی کھا ئی میں جا گرتا ہے یا پھر لڑ کھڑ انے کی صو رت میں پیچھے پڑ ی بلا اس کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیتی ہے ‘ لیکن بھا گنے کے دور ان جتنا زیا دہ و قت اور فا صلہ بڑھتا جا ئے گا اتنے سو نے کے سکے جمع ہو تے جا ئے گے اور اتنا زیا دہ ہی سکور ہو گا‘ انھیں دنوں کے با ت ہے کہ ایک دوست سے اس گیم کے با رے میں با ت چیت کے دور ان پتہ لگا کہ یہ ایک نہ ختم ہو نے و الی رننگ گیم ہے یہ میرے لئے نئی با ت تھی کیو نکہ اس سے پہلے جتنی بھی ویڈ یو گیمز کا مجھے تجر بہ تھا جن میں نوے کی دہا ئی کی بیسٹ سیلرگیمز الہ دین اورsonic hedgehog بھی تھیں وہ کئی مر ا حل پر یا پھر کچھ مشنز پر مشتمل ہو تی تھی جن کے پو را ہو تے ہی (reward ending sequence) کے سا تھ گیم مکمل ہو کے جیت لی جا تی تھی ۔اس انکشا ف نے مجھ پر کچھ بے دلی طا ری کر دی لیکن جلدہی میرا نٹرسٹ لو ٹ آیا ۔ وہ کیسے یہ میں آ پ کو بتا ؤ گا لیکن پہلے زندگی کی طر ف ہما ری اپرو چ کا ان گیمز کے تنا ظر میں جا ئزہ لے لیا جا ئے چو نکہ یہ ہم انسا نو ں کی تخلیق ہے اسلئے ہماری سوچ کی کچھ حد تک عکا س یہ ٹا ئم پاس کرنے کی گیمز بھی ہیں ۔

اگر دیکھا جا ئے تو ہما ری دا ستا ن حیا ت ان سے مختلف نہیں ‘بچپن کا کچھ عر صہ نکا ل کے ہم میں سے ہر کوئی با ر زیست ایسا لے کر نکا لتا ہے کہ پھر اسکو موت پر ہی چین نصیب ہو تا ہے ‘ اسکے پیچھے دکھ ‘ بیما ری ‘ بھوک‘ خوف اور ہزار طرح کے مسا ئل سا ئے کی ما نند پیچھے لگے رہتے ہیں ‘راستے میں حالا ت کا جبر ‘ انسا نی کمزوریا ں اور خو اہشات کی اندھی سرنگیں جا بجا ایسے جال اور رکاوٹیں ہیں کہ ذرا سا انسے بچنے میں چو ک ہو ئی ویسے ہی آپ پیچھے موجود مسا ئل کا شکا ر ہو گئے‘ان رکا وٹوں سے دامن مکمل طو ر پر بچانا کسی ابن آدم کے لئے ممکن نہیں ہے ‘ اسی سفر حیا ت کے دوران ہی انسان کو کسی کو کم کسی کو زیا دہ رزق مختلف اسبا ب کی صو رت میں ملتا جا تا ہے لیکن یہ سب بھا گ دوڑ اس وقت بے معنی ہو جا تی ہے جب نا گہا نی طور پر آپ کسی حا د ثے‘ بیما ری کا شکار یا تھک ہا ر کرلقمہ اجل بن جا تے ہیں ۔اور سبکچھ آپ کے ہا تھ سے نکل جا تا ہے ۔زندگی کی بھا گ دو ڑ کو اگر اس حو الے سے دیکھا جا ئے تو یہ کسی ٹریجیڈی سے کم نہیں کہ ساری عمر کیریئر ‘خاندا ن ‘ملک کو یہ سا ری مشکلا ت جھیل کر بھی دے دیا جا ئے تو بھی موت ہر چیز کا کلوزڈ چیپٹر ہے ۔زند گی گزا رنے کی یہ اپرو چ ٹیمپل رن کھیلنے سے کچھ مختلف نہیں کہ ایک نہ رکنے وا لی دو ڑ ہے جس کی کوئی منزل اور آخری کا میا بی (reward ending sequence) نہیں ہے ‘تھوڑے سے غور پر پتہ لگ سکتا ہے کہ ہما رے جدید طرز زند گی کی نفسا نفسی کی وجہ ہما ری یہی بے مقصد اپروچ ہے۔اس کو با مقصد کیسے بنا یا جا ئے اس کے لئے ہما ری سو چ میں کیا تبدلیاں درکار ہیں انکو سمجھنے کے لئے ایک با ر پھر گیم کی طرف وا پس جا نا ہو گا ۔

اس گیم کی طر ف میرا جو ش و خر وش دوبا رہ لو ٹ آیا جب ہم بھا ئیوں نے ایک دوسر ے کے مقا بلے پر اسے کھیلنا شرو ع کر دیا اور ا پنا (reward ending sequence)ٹا پ سکو ر کو بنا لیا کئی دنوں تک گھنٹو ں ا نتہا ئی انہما ک سے ہما رے یہ اولمپک مقابلہ جا ری رہے جس میں ہم ایک دوسرے کے ریکا رڈ تو ڑتے رہے ‘پھر میرے ایک بھا ئی کے یو نیو رسٹی کے امتحا ن شرو ع ہو نے پر ہمیں یہ سلسلہ بند کر نا پڑا لیکن اپروچ میں ذرا سی تبدیلی سے جس طرح میرا انٹرسٹ لوٹ آیا وہی میکنز م اگر ہم بڑے لیول پر اپلا ئی کریں تو ہما ری زند گی میں بہت سکون اور اطمینا ن آ سکتا ۔

درحقیقت ہما ری زندگی کا بھی ایک (reward ending sequence )ہے جو اس بے ہنگم بھا گ دوڑ کو صحیح معنی دیتا ہے ‘یہ عقیدہ آ خرت ہے‘ اس عقیدہ میں ہر اس سو ال کا جو اب ہے جو آج تک دنیا کے کسی بھی لذتیت یا یا سیت پسند فلسفہ نے اٹھا ئے ہیں‘ اس کے مطا بق یہ سب مشکلا ت ‘ پریشا نیا ں ‘ لذتیں اور شہو تیں دراصل ہرا نسا ن کا امتحا ن ہیں کہ ان سب حا لا ت میں انسان اپنے خا لق کے بھیجے ہو ئے دین پر کس حد تک عمل کرتا ہے اور مو ت اس ر ام لیلا کا اختتا م نہیں بلکہ ending sequence کا آغا ز ہے جو یا تو جنت کی صو رت میں ابدی انعام یا اپنی حیا ت چند ر وزہ کو خدا کی بجا ئے کسی دوسرے کے بتائے ہو ئے لائف سٹا ئل کی نقل کے انجام میں نہ ختم ہونے وا لی سز ا ہے ۔ غر ض اب یہ ہم پر ہے کہ اپنی زندگی کو بے ہنگم بھا گ دوڑ کو اللہ کا عطا کیا ہوا مقصد دیتے ہیں یا پھر ٹیپل رن گیم کی طر ح مو ت آ نے تک سکہ (دولت) جمع کر تے رہتے ہیں جو سا نس کی ڈو ری ٹوٹتے ہی ہما رے لئے بے فا ئد ہ ہو جا تی ہے ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے