عیدلاضحیٰ پر ریلیز ہونے والی فلم زندگی کتنی حسین ہے کے مصنف ڈاکٹر عبدالخالق کا کہنا ہے کہ فیروز خان سے پہلے یہ فلم فواد خان کررہے تھے تاہم فواد کے بھاری معاوضے کے سبب پروڈیوسر نے انہیں فلم میں کاسٹ کرنے سے معذوری ظاہر کردی۔
اس فلم کےگانےکی شوٹنگ کے دوران آئی بی سی سے خصوصی بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اس فلم کا اسکرپٹ تقریباَ َ تین سال قبل لکھ لیا گیا تھا جسے وہ سیونتھ سکائی انٹرٹینمنٹ کے مالک عبداللہ کادوانی کے پاس لے کر گئے جنہوں نے اس وقت فواد خان کو بطور ہیرو لینے میں تامل سے کام لیا کیونکہ فواد خان کا معاوضہ ساٹھ سے ستر لاکھ ہوچکا تھا۔
خیال رہے کہ اس وقت فواد خان ڈرامہ سیریل ہمسفر اور زندگی گلزار ہے کے بعد ٹی وی کے سب پسندیدہ اداکار کا درجہ حاصل کرچکے تھے اور چند ماہ بعد ہی بالی وڈ کی فلم خوبصورت سائن کرنے کے بعد شوٹنگ کے لیے ممبئی چلے گئے تھے۔
عبدالخالق کے مطا.بق گزشتہ سال فلم کے موجودہ پروڈیوسر رفیق چودھری سے ملاقات کے بعد فلم کی عکس بندی کا آغاز کردیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ وہ اب بھی فواد خان کو کاسٹ کرنا چاہتے تھے مگر فواد نے بھارتی فلموں میں مصروفیت کے سبب معذرت کرلی۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ فلم میں ہیروئین کےلیے حمائمہ ملک کا نام تجویز کیا گیا تھا، جن کے چھوٹے بھائی فیروز خان اب اس فلم کے ہیرو ہیں اور ان کے روبرو سجل علی ہیں۔
یہ فلم ایک ایسے نوجوان جوڑے کی کہانی جو کم عمری کی شادی اور بچے کی پیدائش کے بعد اس کی پرورش میں مشکلات کا شکار ہے اور اسی صورتحال کو رومان اور جزبات کی شکل دی گئی ہے۔