لٹل ماسٹر حنیف محمد انتقال کر گئے…

[pullquote]کراچی: پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق عظیم بلے باز حنیف محمد کراچی کے آغاخان ہسپتال میں انتقال کر گئے ہیں۔ اس سے قبل دوپہر میں بھی حنیف محمد کے انتقال کی خبر منظر عام پر آئی تھی لیکن بعد میں ان کے بیٹے شعیب محمد نے ان کے انتقال کی تردید کر دی تھی۔ شعیب محمد نے میڈیا کو بتایا تھا کہ ان کے والد کے دل کی دھڑکن 6 منٹ تک بند رہنے کے بعد بحال ہو گئی ہے اور وہ بقید حیات ہیں۔[/pullquote]

تاہم اب آغا خان ہسپتال کے ترجمان اور شعیب محمد نے حنیف محمد کے انتقال کی تصدیق کردی ہے۔ 81 سالہ حنیف محمد پھیپھڑوں کے کینسر میں مبتلا ہیں اور 2013 میں لندن میں ان کی سرجری ہوئی تھی تاہم گزشتہ دنوں طبیعت کراب ہونے پر انہیں کراچی کے آغاخان ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں حالت بگڑنے پر مصنوعی تنفس پر منتقل کیا گیا تھا۔ حنیف محمد کے صاحبزادے شعیب محمد نے میڈیا کو بتایا تھا کہ حنیف محمد کو تین ہفتے قبل آغاخان ہسپتال میں داخل کرا دیا گیا تھا۔

حنیف محمد کی زندگی کا سفر

حنیف محمد 21 دسمبر 1934 کو جوناگڑھ میں پیدا ہوئے اور بعدازاں پاکستان ہجرت کی، 1952 سے 1969 کے دوران 55 ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی اور 12 سنچریوں کی مدد سے 43.98 کی اوسط سے رنز بنائے۔ ہندوستان کے خلاف دہلی میں 16 اکتوبر 1952 کو ٹیسٹ کرکٹ میں ڈیبیو کیا اور پہلی ہی اننگز میں بحیثیت اوپنر 51 رنز بنائے تاہم اس میچ میں میزبان ہندوستان نے 70 رنز سے کامیابی حاصل کی تھی۔ دائیں ہاتھ کے بلے باز پاکستان کے ان اولین کھلاڑیوں سے میں سے تھے جنہوں نے قومی ٹیم کو ٹیسٹ اسٹیٹس دلانے میں بنیادی کردار ادا کیا۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کو اس وقت ٹیسٹ اسٹیٹس سے نوازا گیا جب قومی ٹیم نے حنیف محمد کے قیمتی 64 رنز کی بدولت کراچی جیم خانہ کرکٹ گراؤنڈ میں میریلیبون کرکٹ کلب کے خلاف 288 رنز کا ہدف حاصل کرکے کامیابی حاصل کی۔

حنیف محمد کو ان کے دور کے بڑے کھلاڑیوں میں شمار کیا جاتا تھا، وہ دائیں اور بائیں دونوں ہاتھوں سے باؤلنگ کرتے تھے جبکہ کئی مواقعوں پر وکٹ کیپر کے فرائض بھی انجام دیے۔ پاکستان کی بیٹنگ ناکام ہوتی تھی تو حنیف محمد مرد آہن کی صورت کھڑے ہوتے اور اپنی لاجواب تکنیک کی بدولت آندھیوں سے ٹکرا جاتے تھے۔ ویسٹ انڈیز کے خلاف ان کے ہوم گراؤنڈ برج ٹاؤن پر 16 گھنٹے کی طویل اننگز میں پاکستان کو شکست سے بچایا تھا جو تاریخ کے اوراق پر سنہری حروف میں زندہ رہے گی، ان کی یہ اننگز ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کی سب سے طویل اننگز ہے جبکہ 40 سال گزرنے کے باوجود فرسٹ کلاس کرکٹ میں بھی بڑی اننگز ہے۔ اس اننگ میں انہوں نے 337 رنز بنائے تھے جو آج بھی پاکستان کی جانب سے ٹیسٹ کرکٹ میں کسی بھی کھلاڑی کی جانب سے کھیلی گئی سب سے بڑی اننگ ہے۔ حنیف محمد کو ٹیسٹ میچ کی دوسری اننگز میں ٹرپل سنچری کا اعزاز حاصل تھا جس کو نیوزی لینڈ کے سابق کپتان برینڈن مک کولم نے 2014 میں ہندوستان کے خلاف دوسری اننگز میں ٹرپل سنچری بنا کر اپنے نام کیا۔

انھوں نے 55 ٹیسٹ میچوں میں 15 نصف سنچریوں اور 12 سنچریوں کی بدولت 3ہزار 915 رنز بنائے جبکہ ایک وکٹ بھی حاصل کی۔ عظیم بلے باز نے آخری ٹیسٹ میچ 24 اکتوبر سے 27 اکتوبر 1969 تک نیوزی لینڈ کے خلاف اپنے ہوم گراؤنڈ کراچی میں کھیلا، اپنے آخری ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں انھوں نے 22 رنز بنائے اور دوسری اننگز میں 35 رنز بنا سکے اور یہ میچ بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوا۔ 1958-59 میں حنیف محمد نے سر ڈان بریڈ مین کی جانب سے فرسٹ کلاس کرکٹ میں سب سے بڑی اننگز کھیلنے کا ریکارڈ بھی اپنے نام کیا، حنیف محمد نے 499 رنز بنا کر رن آؤٹ ہوئے اور صرف ایک رن کی کمی سے 500 رنز مکمل نہیں کرپائے تھے، 35 سال بعد ویسٹ انڈیز کے برائن لارا نے 1994 میں اس ریکارڈ کو توڑ دیا۔ حنیف محمد نے 238 فرسٹ کلاس میچوں 52.32 کی بڑی اوسط کے ساتھ مجموعی طور پر 55 سنچریاں بنائیں اور 66 نصف سنچریوں کی مدد سے 17 ہزار 59 رنز بنائے۔ انہوں نے فرسٹ کلاس کرکٹ میں 53 وکٹیں بھی حاصل کیں۔ حنیف محمد کو 1968 میں وزڈن کا سال کا بہترین کرکٹر بھی قرار دیا گیا اور 2009 میں انہیں پاکستان کے دو سابق عظیم کھلاڑیوں عمران خان اور جاوید میانداد کے ساتھ آئی سی سی کے ہال آف فیم میں شامل ہونے والے 55 کھلاڑیوں کی پہلی فہرست میں شامل کیا گیا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے