اٹلی میں زلزلے سے ہلاکتیں اور نقصان

وسطی اٹلی میں حکام کا کہنا ہے کہ 6.2 کی شدت کے زلزلے سے کئی عمارتیں منہدم اور کم از کم 13 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ متعدد لوگ منہدم عمارتوں کے ملبے تلے دب گئے ہیں۔
امریکی جیالوجیکل سینٹر کے مطابق یہ زلزلہ پیراگیا شہر کے جنوبی مشرق میں 76 کلومیٹر کے فاصلے پر پر آیا۔ اس کی گہرائی سطح زمین سے محض 10 کلومیٹر تھی۔
اماٹریس نامی قصبے کے میئر سرگیو پیروزی کا کہنا ہے کہ زلزلے کی وجہ سے درجنوں افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا ’ زلزلے کی وجہ سے متعدد افراد ہلاک ہوئے ہیں اور میں اس کا اندازہ نہیں لگا سکتا۔‘
سرگیو پیروزی کے مطابق ’ ہم پہلے ہی متعدد لاشوں کو نکال چکے ہیں اور ہمیں یہ معلوم نہیں کہ ملبے کے نیچے کتنے افراد موجود ہیں۔‘
اٹلی کے سول پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ نے روم میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ریسکیو سروسز تمام متاثرہ علاقوں تک پہنچ نہیں پائی ہیں۔
ایک مقامی اخبار کے مطابق روم میں عمارتیں 20 سیکنڈ تک لرزتی رہیں۔
اماٹریس نامی قصبے کے میئر نے آر اے آئی ریڈیو کو بتایا کہ قصبہ بری طرح متاثر ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا ’قصبے کو جانے والی سڑکیں بند ہو گئی ہیں۔ لوگ ملبے تلے دبے ہیں۔ وہاں لینڈ سلائیڈ ہوئی ہے اور شاید پل بھی گر گئے ہیں۔‘
اٹلی کے شہری دفاع کے ادارے نے اس زلزلے کو شدید قرار دیا ہے۔
مقامی اخبار کے مطابق پہلے زلزلے کی شدت 6.4 بتائی گئی جس کے بعد کئی شدید جھٹکے آئے۔
ماضی کے زلزلوں کے اعداد و شمار کے مطابق خدشہ ہے کہ یہ زلزلہ بھی کافی نقصان دہ ہو سکتا ہے۔
سنہ 2009 میں اکویلا میں آنے والے زلزلے میں جو اٹلی میں بھی محسوس کیا گیا تھا 300 افراد ہلاک ہوئے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے