ایپل نے اردو کا بڑا مسئلہ حل کر دیا.

ایک وقت تھا کہ کمپیوٹر اور موبائل پر اردو لکھنے کے لیئے بڑے پاپڑ بیلنے پڑتے تھے۔ آجکل بھی ایسے لوگ جو کوئی خاص ٹیکنکل مہارت نہیں رکھتے ان کے لیئے موبائل پر اردو لکھنا جان جوکھوں کا کام ہے۔ ملیئے ایک ایسے پاکستانی سے جو چاہتا ہے کہ سمارٹ پر بہتر اور خوبصورت اردو کو لکھنا آسان بنایا جاسکے۔

سیلی کان ویلی کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیز ایپل اور اینڈرائڈ کی مالک گوگل نے سمارٹ فونز میں استعمال کے لیئے اردو کی بورڈ لے آوٹ متعارت کروا رکھے ہیں۔ جو کہ "نسخ” فونٹ میں اردو لکھ سکتے ہیں۔ لیکن نسخ فونٹ میں اردو لکھنا اور پڑھنا تھؤڑا مشکل تجربہ ہے۔

اس مسئلے کو حل کرنے کے لیئے امریکی پاکستانی مدثر عظیمی نے ایپل کے سی ای او ٹم کک کو خط لکھا اور مختلف فونٹ اور اردو کے لیئے بہتر فونٹ نستعلیق کو آئی فون پر فراہم کرنے کے حوالے سے زور دیا۔ مدثر عظیمی جو کہ امریکہ کے ایک بڑے بنک میں یوزر انٹریکشن مینجر کے طور پر خدمات سرانجام دے ہیں کے مطابق ایپل کے سی ای او ٹم کک کے آفس سے انہیں ایک کال موصول ہوئی جسمیں انکی ای میلز، خطوط اور سوشل میڈیا پر چلائی جانے والی کمپیئن کے مطالبے کو مانتے ہوئے آئی فون پر نستعلیق کی بورڈ فراہم کیئے جانے کا وعدہ کیا گیا۔

یہ وعدہ رسمی طور پر ایپل کے آپریٹنگ سسٹم نو (آئی او ایس-9) کے تجرباتی ورژن میں پورا کیا گیا لیکن حتمی ورژن میں نستعلیق کی بورڈ کو شامل نہ کیا گیا۔

مدثر عظیمی جنہوں نے ایپل کے ایپ سٹور آئی ٹیونز پر پہلا اردو کی بورڈ رائٹر "اردو رائٹر” اور بچوں کو اردو سکھانے والا ایپ "الف ب پ” متعارف کروایا تھا اس صورتحال سے تھوڑے مایوس ہیں لیکن اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انکی حالیہ کاوش اینڈرائڈ کے پلیٹ فارم پر نستعلیق فونٹ متعارف کروانے پر مرکوز ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے گوگل کے سی ای او سندر پجائی اور چیرمین لیری پیج کے نام ایک کھلا خط لکھا ہے۔ جسمیں اردو جاننے والے اینڈرائڈ صارفین کے لیئے نستعلیق فونٹ لکھنے والے کی بورڈ متعارف کروائے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔

نستعلیق فونٹ کیوں اہم ہے؟؟

2010 سے ٹیکنالوجی پلیٹ فارمز پر اردو کی ترویج کے لیئے کام کرنے والے
مدثر عظیمی کے مطابق پاکستان اور انڈیا میں چھپنے والی تمام اردو کتب بشمول درسی کتب نستعلیق فونٹ میں ہی چھپتی ہیں۔

Mudassar Azeemi

اخبارات و جرائد بھی نستعلیق فونٹ ہی استعمال کرتے ہیں کیونکہ اسمیں اردو بہتر اور خوبصورت انداز میں لکھی جاتی ہے۔ جبکہ نسخ فونٹ اردو پڑھنا کوئی زیادہ خوشگوار تجربہ نہیں ہوتا۔

دبئی کی ایک شاہراہ پر خط نسخ میں لکھاگیا سائن بورڈ
دبئی کی ایک شاہراہ پر خط نسخ میں لکھاگیا سائن بورڈ

کراچی میں لگے بل بورڈ جن پر نستعلیق فونٹ استعمال کیا گیا ہے۔

مثال سے واضح ہے کہ نستعلیق فونٹ اردو لکھنے اور پڑھنے والوں کے لیئے کتنا ضروری ہے۔

اس ضمن میں سوشل میڈیا پر ایک مہم بھی جاری ہے۔ جسمیں آپ بھی حصہ لے سکتے ہیں۔ اپنی ٹوئیٹ یا فیس بک سٹیٹس میں ہیش ٹیگ
#NastaleeqItApple
#NastaleeqItGoogle
استعمال کریں اور اس مہم میں حصہ لیں۔

(کاشف علی صحافی ہیں۔ ٹیکنالوجی، جدید ٹرینڈز اور انٹرپرنورشپ میں خاص دلپچسپی رکھتے ہیں۔ انکا ٹوئیٹر ہینڈل
@ChKashifAli
ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے