مولانا عبدالعزیز حنیف بھی رخصت ہوئے

عید کی چھٹیاں گھر منانے کے لیے رخت سفر باندھ چکا تھا، ٹیکسی میں سامان رکھا ہوا تھا اور گاڑی چلنے کو ہی تھی کہ موبائل سکرین پر برادرم ڈاکٹر عزیزالرحمن کا نام روشن ہوا۔ کال اٹینڈ کی تو ڈاکٹر عزیز الرحمن کی آواز میں سحر اور محبت نہ پاکر چھٹی حس نے کچھ سوچنے پر مجبور کیا۔اتنی دیر میں ڈاکٹر عزیز نے مجھے مخاطب کیا کہ
"یونس بھائی! میرے والد صاحب کی ڈیتھ ہوگئی ہے اور ہم ہسپتال سے جی سکس جارہے ہیں۔”
میرے بھائیوں جیسے دوست ڈاکٹر عزیز الرحمن اور مولانا ابوبکر صدیق کے والد محترم ،مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سینئر نائب امیراور عالم باعمل شخصیت علامہ عبدالعزیز حنیف کا انتقال ہوچکا تھا۔
اناللہ وانا الیہ راجعون۔

علامہ عبدالعزیز حنیف مسلکا اہل حدیث تھے ،عالم باعمل تھے،انتہائی معتدل اور نرم مزاج شخصیت کے مالک تھے۔ آپؒ سے میری ایک ہی ملاقات ہے اور اس ملاقات میں مجھ پر جوکچھ واضح ہوا، وہ یہی ہے۔

"فرقہ واریت اور اس کا حل” کے عنوان سے علامہ مرحوم کی ایک ویڈیو تقریر انٹر نیٹ پر دیکھنے کو ملی جس سے یہ تاثر ابھرتا ہے کہ انکی گفتگو ناظرین کو اپنے سحر میں جکڑ لیتی تھی،پوری گفتگو قرآن و سنت کے سانچے میں ڈھال کر کرتے تھے۔ جنازہ کے موقع پر پروفیسر ساجد میرصاحب اور علامہ مرحوم کے فرزند ارجمند ڈاکٹر عزیز الرحمن نے آپؒ کے جن اوصاف حمیدہ کا ذکر کیا اس سے معلوم ہوتا ہے کہ انکی سیرت اسوہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بالکل مطابق تھی۔

علامہ عبدالعزیز حنیف ایک جید عالم دین اور ملک و ملت کا بڑا سرمایہ تھے۔اللہ تعالیٰ نے انہیں بہت ساری خوبیوں،صلاحیتوں اور کمالات سے نوازا تھا۔ آپ تمام مسالک کے مابین اتحاد و اتفاق کے زبردست داعی تھے اور مسلکی تعصبات سے دور رہ کر ہمیشہ اسلام اور پاکستان کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مصروف کار رہے۔ حرمین شریفین سے گہری وابستگی اور دینی و روحانی تعلق کی بنیاد پر ہمیشہ تحفظ حرمین کے سلسلہ میں تمام تحریکوں میں بھرپور طریقے سے موجود رہتے۔

بہر حال! موت سے کسی کو مفر نہیں۔جو اس دنیا میں آیا اسے یہاں سے جانا بھی ہے۔اللہ کے ہاں انکی حکمت بالغہ کے تحت ہر چیز کا ایک وقت مقرر ہے لیکن مفارقت اور جدائی کا غم ایک فطری امر ہے۔اس حادثے پرہر وہ شخص جو اپنے آپ کو تعزیت کا مستحق سمجھتا ہے،انکی خدمت میں تعزیت پیش ہے۔بالخصوص علامہ عبدالعزیز حنیف ؒ کے لواحقین، انکے فرزندان حقیقی ڈاکٹر عزیز الرحمن و مولانا ابوبکر صدیق حفظہمااللہ تعالیٰ کی خدمت میں تعزیت پیش ہے۔

اللہ رب العزت علامہ مرحوم کی کامل مغفرت فرمائیں،ان کی حسنات کو قبول فرمائیں،درجات بلند فرمائیں اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائیں۔ آمین
اللہم لاتحرمنا اجرہ ولا تفتنا بعدہ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے