مخالفین کے لئے نفل پڑھ کر ثواب ایصال کرتا ہوں ۔ الیاس گھمن

واصل انور لکھتے ہیں کہ میں نے براہ راست الیاس گھمن سے رابطہ کیا تو آپ نے جو بات جواب میں فرمائی اس کا خلاصہ یہ ہے :

"جس طرح یہ باتیں آپ نے سنیں اور پڑھیں ، میں نے بھی سنیں اور پڑھیں ہیں ، مجھے بھی پتہ چلا ہے کہ میں نے ایسا کیا ہے ، میرے علم میں نہیں کہ میں نے کچھ کیا ہے لیکن میں اپنے بارے میں سنتا رہتا ہوں ، اور سن کر ہنستا مسکراتا رہتا ہوں ، اور تعجب ہوتا رہتا ہے ، میرے لئے تکلیف دہ امر اس تحریر کا آنا نہیں ہے بلکہ تکلیف دہ امر یہ ہے کہ اہل علم کو سوچنا چاہیے کہ ہم کیسی باتیں کرتے ہیں ؟ فرضی باتیں بنانا ، اس کو نشر کرنا ، ایک شخص پر الزامات لگانا پھر بغیر ثبوت کے باتیں کرنا ، اور بعض ایسی باتیں کرنا کہ جو شاید ایک عالم تو کجا ایک انسان بھی اس کا تصور نہیں کرسکتا ۔

اس کو کسی کی طرف بلا تحقیق منسوب کرنا ، زیب نہیں دیتا ، اللہ تعالی ہم سب کی حفاظت فرمائے ، ہم سب کو اپنی پناہ میں رکھے ، اللہ تعالی ہم سب کو اپنی قبر اور آخرت کو مد نظر رکھتے ہوئے دین کی خدمت کی توفیق عطا فرمائے ، اللہ ہم سب کا خاتمہ خیر پر فرمادے ، (آمین) ۔

میرا تو مستقل معمول ہے کہ جو لوگ میرے بارے میں ایسی باتیں کرتے ہیں میں بجائے ان کے خلاف بولنے اور لکھنے کے ان کے لئے دعائیں کرتا ہوں ، استغفار کرتا ہوں اور اللہ رب العزت سے ان کے لئے نفلی اعمال کرکے ایصال ثواب کرتا ہوں ، اگر کوئی شخص ہماری وجہ سے جہنم کے عذاب میں جاتا ہے تو اس کا ہمیں کیا فائدہ ؟ ہماری تو خواہش اور کوشش ہونی چاہیئے کہ ہماری وجہ سے خیر پھیلے ، نفع پھیلے ، اللہ تعالی ہم سب کو اپنے دین کی عالی محنت کے لئے عافیت کے ساتھ قبول فرمائے ، پھر اللہ تعالی ہماری خدمات کو بھی قبول فرمائے (آمین) ۔

باقی یہ محض ایک اسٹوری گھڑی گئی ہے ، کہ یہ یوں ملاقات کی گئی ہے ، پردہ ہے ، خاتون نے باتیں سنائی ہیں ، پوری تحریر پڑھ لیں تو آپ کو اندازہ ہوگا کہ یہ خاتون کی بات ہے یا ایک لکھنے والے کی ساری باتیں ہیں ؟ اور اگر واقعی یہ لکھنے والے لوگ مخلص ہیں ، دیانت دار ہیں اور حالات تک پہنچنا چاہتے ہیں تو ان پر حق بنتا تھا کہ اسکوٹر چلاتے ہوئے میرے پاس بھی آجاتے ، میں نے تو پردہ کے پیچھے نہیں بیٹھنا سامنے بیٹھنا ہے ، پردہ کے پیچھے خاتون کی بات سننے کے لئے فصیل آباد پہنچ گئے !!!!! اور بغیر پردہ کے میرے پیچھے بات سننے کو تیار نہیں ہیں ، اور آج تک کسی شخص نے مجھ سے میری ذات کے معاملے میں رابطہ نہیں کیا ، لوگ سنی سنائی بات آگے چلاتے ہیں ، اللہ آپ کو خوش رکھے عمر میں برکت عطا فرمائے آمین ۔

والسلام علیکم .”

بیان کردہ مؤقف ( واصل انور ) کی جانب سے آئی بی سی اردو پر شائع کرنے کے لئے ارسال کیا گیا ہے ، آئی بی سی اردو بلاگر کی رائے کے سچ یا جھوٹ ہونے کا ذمہ دار نہیں ۔

[pullquote]نوٹ
[/pullquote]

گزشتہ چند دنوں سے مفتی ریحان کی معروف الیاس گھمن سے متعلق ایک تحریر سوشل میڈیا پر موجود تھی ، مفتی ریحان کی جانب سے یہ تحریر آئی بی سی اردو پر شائع ہونے کے لئے بھیجی گئی اور آئی بی سی اردو نے اسے شائع کرنے کے ساتھ مخالف مؤقف رکھنے والوں کو بھی دعوت دی کہ اپنا واضح مؤقف آئی بی سی اردو پر لگوانا چاہیں تو آئی بی سی اردو کے صفحات حاضر ہیں ، آج ہمیں ایک صاحب (واصل انور) نے جوابی تحریر ارسال کی اور ان کے مطابق یہ گفتگو ان کے اور الیاس گھمن کے مابین فون پر ہوئی ہے ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے