آئ بی سی اردوکودوش کیوں ؟

مؤقرویب سائٹ میں مولانامحمدالیاس گھمن کے خلاف جوتحریرشایع ہوئی اس میں کسی قسم کی بددیانتی اس لیے نہیں کہ ساتھ ہی جوابی تحریروں کوبھی خوش آمدیدکہاگیا۔جس کاعملی اظہارواصل انور، وہاب شیرازی اورمحمدکلیم اللہ حنفی کی تحریروں کی اشاعت کے ذریعے ہوبھی چکاہے۔یہ بات البتہ وزنی ہے کہ شناخت کے لیے تصویروتعارف طلب کرنے کے اصول کوکیوں فراموش کیاگیا؟

بہرحال ہم ادارے کی دیانت میں کوئی شبہ نہیں کرتے۔جواحباب سوشل میڈیاپرآئی بی سی اردوپرتنقیدکررہے ہیں انہیں انصاف سے کام لیتے ہوئے اپنے طرزعمل پرنظرثانی کرنی چاہیے۔اس معاملے میں حقائق کے طشت ازبام ہونے تک ایک جیدعالم دین ہونے کی بناپرمولانامحمدالیاس گھمن کی مخالفت سے بچناچاہیے۔نہ بےجاصفائی انصاف کاتقاضاہے اورنہ ہی اخلاقیات سے گری ہوئی تنقید۔یقینایہ معاملہ بہت سے واقفان حال کے علم میں ہوگا۔وہ اپنے منصبی تقاضوں کوسامنے رکھتے ہوئے چپ کاروزہ توڑیں۔

جن احباب کی ان اکابرعلماتک رسائی ہے وہ ان سے استفسارکریں۔مولاناسلیم اللہ خان دامت برکاتہم اورمولانامحمداحمدلدھیانوی کے اظہاربراء ت کااس معاملے سے تعلق ہے یانہیں؟وہ حیات ہیں ان سے پوچھاجاسکتاہے۔بلاتحقیق خیالات کے گھوڑے دوڑانے سے احترازہی بہترہے۔گزگزبھرزبانیں چلانے والے غیرمحتاط رویہ ترک کرکے تحقیق کی روس اختیارکریں۔

مقصدتحریرآں کہ ویب سائٹ کومفت میں گھسیٹنے سے پرہیزکیاجائے۔ یہ عجالہ محض نیک نیتی وخیرخواہی کے جذبے سے لکھاجارہاہے۔راقم کاویب انتظامیہ اورمولانامحمدالیاس گھمن سے کوئی ذاتی مفادوابستہ نہیں۔نہ مخالف نقطہ نظررکھنے والوں سے کوئ عداوت ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے