پاکستان میں امن و ہم آہنگی کی راہ ہموار کریں گے، بین المذاہب کمیونٹی قائدین کا عزم

ادارہ امن و تعلیم، اسلام آباد کے زیر اہتمام مذہبی قائدین کے لیے منعقد تین تین روز پر مبنی ایڈوانس ورکشاپس کا حالیہ سلسلہ اختتام پذیر ہو چکا ہے۔ان ورکشاپس میں مظفرگڑھ، ملتان اور بہاولپور کے اضلاع سے تعلق رکھنے والے 50 ایسے قائدین نے شرکت کیجو اس سے پہلے ادارہ امن و تعلیم کی بنیادی تربیتی ورکشاپ برائے ائمہ و خطباء اور بین المذاہب قائدین میں شرکت کر چکے تھے۔ ان تربیتی ورکشاپس میں شرکاء کو سمعی بصری اور عملی سرگرمیوں اور تجربات و خیالات کے باہمی تبادلے کے ذریعے تربیت دی گئی ۔ ہر ورکشاپ شرکاء کے باہمی تعارف اور اعتماد سازی کی سرگرمیوں سے شروع ہو کر سماجی تعمیر و ترقی کے لیے لائحہ عمل پر اختتام پذیر ہوئی۔ شرکاء میں سے ہر ایک نے اپنی انفرادی ذمہ داری اور ٹیم ورک کے تحت پروگرامات مرتب کیے ہیں اور مجموعی طور پر وہ آئندہ دو مہینے میں مذکورہ تینوں اضلاع میں کم و بیش ۵۰ پروگرامات منعقد کریں گے۔

ان ورکشاپس کا بنیادی مقصد علاقائی اور ضلعی سطح کے قائدین کے لیے امن و ہم آہنگی کے پروگرامات کے انعقاد اور تربیتی امور میں بطور ٹرینر کے استعداد کارمیں اضافہ کرنا ہے۔ ان ورکشاپس میں ضلعی و علاقائی سطح پر ایسی سرگرمیوں کے انعقاد کے لیے مطلوبہ مہارتوں پر ان کی تربیت اور مشق کرنے کی کوشش کی گئی۔ چنانچہ قائدین کے لیے منعقدہ ان ایڈوانس ورکشاپ میں متنوع اور متعدد موضوعات شامل کیے گئے جن میں سابقہ ورکشاپ سے سیکھی گئی مہارتوں اور تجربات اور انفرادی و معاشرتی سطح پر ان کی اطلاق کے حوالے سے انعکاسی تاثرات، ٹیم بلڈنگ، سماجی تعمیر و ترقی کے لیے منصوبہ بندی، بطور ٹرینر سیشن پیش کرنے کی عملی مشق، سماجی سرگرمیوں کے انعقاد کے عملی مراحل اور انتظامی ضروریات کا جائزہ، سماجی سرگرمیوں کے انعقاد کے اثرات اور خدشات کا جائزہ جیسے موضوعات شامل تھے۔

مذکورہ موضوعات پر سمعی بصری، عملی و گروہی سرگرمیوں پر مشتمل ان ورکشاپس کو شرکاء نے مفید اور وقت کی اہم ضرورت قرا ردیا۔ انہوں نے پاکستان میں مذہبی و سماجی ہم آہنگی اور مکالمے کے فروغ کے لیے ادارہ امن و تعلیم کی کوششوں کو بہت سراہا اور اپنے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ ادارے کی ان کوششوں کو ضلعی اور تحصیل کی سطح پر مزید آگے بڑھائیں گے۔ چنانچہ انہوں ورکشاپ کے اختتام تک ۵۰ ایسی سرگرمیوں کے انعقاد کا مکمل شیڈول مرتب کر کے پیش کیا، شرکاء نے اس مشترکہ عزم کا بھی اظہار کیا کہ وہ تعمیری کوششوں اور خطبات کے ذریعے اپنی اپنی عبادت گاہوں کو امن و آشتی اور محبت و احترام کے فروغ کے مراکز بنائیں گے۔ معاشرے کے پسے ہوئے طبقات کی بلا تفریق مسلک و مذہب مدد کرنے کی کوششیں تیز کی جائیں گی۔ نیز وہ باہم مل کر مذہبی تہواروں کو مشترکہ طور پر منانے، باہمی تعلقات کو مضبوط بنانے اور سماجی و مذہبی تنازعات کو حل کرنے میں اپنا قائدانہ کردار ادا کریں گے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے