پاکستان کیخلاف تقریریں ہو رہی ہیں ,حکومت سوئی ہوئی ہے : لاہور ہائیکورٹ

[pullquote]وفاقی حکومت کا رویہ افسوسناک، اتنا وقت گزر گیا بتایا جائے اب تک اس معاملے میں کیا کارروائی کی گئی،فل بینچ کے ریمارکس[/pullquote]

لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا ہے کہ پاکستان کیخلاف تقریریں ہو رہی ہیں اور حکومت سوئی ہوئی ہے ،کوئی کارروائی نہیں کر رہی جبکہ ایم کیو ایم کی بطور سیاسی جماعت رجسٹریشن منسوخی اور متحدہ قائد کیخلاف غداری کا مقدمہ درج کرنیکی درخواستوں پر سیکرٹری وزارت داخلہ کو وضاحت کیلئے طلب کرلیا اور مزید سماعت 24 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔

جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں قائم 3 رکنی فل بینچ نے دوران سماعت مزید ریمارکس دیئے کہ وفاقی حکومت کا رویہ افسوسناک ہے ، اتنا وقت گزر گیا بتایا جائے اب تک اس معاملے میں کیا کارروائی کی گئی ہے ۔میڈیا میں بہت آ رہا ہے کہ بہت کام ہو رہا ہے ہمیں بھی بتایا جائے کہ کیا ہو رہا ہے۔ جو سیاسی پارٹی ملکی مفاد کیخلاف کام کر رہی ہو اس کیخلاف کارروائی وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے ۔بتایا جائے کہ کیا پیشرفت ہے اور کس سطح پر کارروائی ہو رہی ہے ۔حکومت بتائے کہ کیا وہ ایسی پارٹیوں کیخلاف کارروائی کیلئے سنجیدہ ہے ۔وفاقی حکومت کے کس افسر نے اس معاملے پر کارروائی کرنی ہے؟

[pullquote]ایم کیو ایم کی رجسٹریشن منسوخی اور متحدہ قائد کیخلاف غداری کا مقدمہ درج کرنیکی درخواستوں پر سیکرٹری داخلہ وضاحت کیلئے طلب
[/pullquote]

وفاقی حکومت کی طرف سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل نصیر احمد بھٹہ نے پیش ہو کر بتایا کہ اٹارنی جنرل اشتر اوصاف اسلام آباد میں ہونیوالے جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں مصروفیت کے باعث پیش نہیں ہو سکے چنانچہ استدعا ہے کہ عدالتی کارروائی کو ملتوی کیا جائے ۔جس پر فاضل عدالت نے استفسار کیا کہ وزارت داخلہ کی طرف سے کون پیش ہوا ہے ۔ عدالت کو بتایا گیا کہ وزارت داخلہ کی طرف سے کوئی پیش نہیں ہوا ،جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ اس حوالے سے رینجرز مسلسل کارروائی کر رہی ہے اور بہت سے افراد کو گرفتار کر کے مقدمات بھی درج کئے گئے ہیں ۔جس پر عدالت نے کہا یہ تو انفرادی حیثیت میں مختلف افراد کیخلاف کارروائی ہو رہی ہے یہ کسی پارٹی کیخلاف کارروائی نہیں، آپ بتائیں کہ پارٹی کی سطح پر کیا کارروائی کی جارہی ہے ۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا یہ انتہائی اہم معاملہ ہے جس کیلئے تازہ ہدایات لیکر عدالت کو آگاہ کریں گے ۔ عدالت نے بار بار استفسار کیا کہ بتایا جائے کہ حکومت کے کس افسر نے اس معاملے پر کارروائی کرنی ہے اور آپ کس سے ہدایات لینا چاہتے ہیں ۔ تاہم ایڈیشنل اٹارنی جنرل کسی بھی افسر کی نشاندہی کرنے میں ناکام رہے اور عدالت کو یہ نہ بتا سکے کہ وفاقی حکومت کی طرف سے پاکستان مخالف تقاریر کرنیوالوں کیخلاف کارروائی کس سطح پر ہے.

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے