کوئٹہ: پولیس ٹریننگ کالج پر دہشت گردوں کا حملہ، 61 اہلکار شہید، 3 دہشتگرد ہلاک

[pullquote]پاک فوج اور سیکیورٹی اداروں کے آپریشن میں دو بمباروں سمیت تین دہشت گرد ہلاک کر دیئے گئے اور 250 پولیس اہلکاروں کو بازیاب کرا لیا گیا۔ حملے میں 61 اہلکار شہید اور 117 زخمی ہوئے[/pullquote]

کوئٹہ میں امن دشمنوں کے پولیس ٹریننگ کالج پر حملے میں جاں بحق اہلکاروں کی تعداد 61 ہو گئی ۔ پاک فوج اور سیکیورٹی اداروں کے آپریشن میں دو بمباروں سمیت تین دہشت گرد ہلاک کر دیئے گئے ۔ حملے کے بعد سرچ آپریشن کر کے ٹریننگ سینٹر کو کلیئر کرا لیا گیا ۔ تین دہشت گردوں نے تاریکی کا فائدہ اٹھایا اور پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملہ کر دیا ۔ پہلے فائرنگ کر کے واچ ٹاور پر موجود اہلکار کو شہید کیا اور پھر دہشت گرد ہاسٹل میں داخل ہوئے اور اہلکاروں کو یرغمال بنانے کے بعد نشانہ بنایا ۔ اطلاع ملتے ہی پاک فوج کی اسپیشل ٹیم ، ایف سی اور اے ٹی ایف اہلکار پہنچے اور علاقے کا محاصرہ کر کے کارروائی شروع کی ۔ جس کے بعد علاقہ گولیوں کی تڑتڑاہٹ اور دھماکوں سے گونج اٹھا ۔ پاک فوج اور ایف سی کمانڈوز نے کارروائی میں ایک بمبار کو مار کو ٹھکانے لگایا اور دو دہشت گردوں نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا ۔ پولیس ٹریننگ کالج میں آپریشن تین گھنٹے تک جاری رہا جس کے بعد عمارت کو کلیئر کیا گیا، صبح ہوتے ہی سرچنگ بھی کی گئی ۔ دھماکے کے بعد جاری ہونیوالی فوٹیج میں ہر طرف تباہی کے مناظر دیکھے جا سکتے ہیں ۔ یہاں پاس آؤٹ ہونے کے بعد کیڈس مقیم تھے، جنہیں سفاک دہشت گردوں نے موت کی نیند سلا دیا ۔

raheel-sharif-quetta-visit-600

حملے میں شہید اہلکاروں کی نماز جنازہ میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف ،ڈی جی آئی ایس آئی ، وزیراعلی بلوچستان اور پولیس افسران سمیت دیگر حکام نے شرکت کی ۔ شہید اہلکاروں کی میتوں کو آبائی علاقوں کی جانب روانہ کیا گیا ۔ کوئٹہ حملے کے ایک عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں نے ہاسٹل میں داخل ہوتے ہی اندھا دھند فائرنگ کی ۔ پھر دھماکے سے خود کو اڑا لیا ۔ ایک ہاسٹل کے اہلکاروں نے دروازہ اندر سے بند کر لیا تو دہشت گردوں نے تین نمبر بیرک پر قیامت ڈھا دی ۔ ایک دہشت گرد نے خود کو دھماکے سے اڑایا جبکہ دوسرے کو جب ایف سی اہلکار نے پکڑا تو اس نے خودکش جیکٹ پھاڑ دی ۔ عینی شاہد نے انکشاف کیا کہ حملہ آور فارسی زبان میں گفتگو کر رہے تھے ۔ آپریشن مکمل ہونے کے بعد آئی جی ایف سی میجر جنرل شیرافگن نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حملہ آور دہشت گردوں کو افغانستان سے ہدایات مل رہی تھیں جبکہ دہشتگردوں کا تعلق کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی العالمی سے تھا ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے