جاگ میرے پنجاب

اپنے پروگرام کیلئے کافی دیر سے اسلام آباد کے ایک داخلی مقام پر کھڑا ہوں، ایف سی کے اہلکاروں سے گزشتہ شب وزیر اعلیٰ کا قافلہ روکنے اور سڑکیں بند کرنے کے حوالے سے بات ہوئی، دس بارہ اہلکار تھے اورسب کا ایک ہی موقف تھا، میں سن کر حیران رہ گیا. کاش ہمارے اینکرز، تجزیہ کار ڈرائینگ رومز اور سٹوڈیوز سے باہر نکل کر عوام میں کھڑے ہو کر سوچیں کہ ان کے دل اور دماغ میں کیا لاوا پک رہا ہے.

جو کام دشمن نہیں کرسکتے تھے وہ کام "اپنوں” نے کر دیا. اس بات کا امکان ہے کہ یہ سب کی رائے تو نہیں ہو سکتی لیکن ایک میڈیا پرسن کے ساتھ باوردی لوگوں کی اس طرح گفتگو معمولی بات نہیں. یہ بھی ممکن ہے کہ اس طرح نہ ہو جس طرح مجھے محسوس ہوا لیکن یہ ایک بیج ہے جو آپ آج بو رہے ہیں اور بہر حال اسے آپ نے ہی کل کاٹنا ہے.

اس لئے اشارتاً جالب کی زبان میں اتنا ہی کہہ سکتا ہوں کہ

جاگ میرے پنجاب کہ پاکستان گیا.

آپ وفاقی وزراء کی گفتگو ملاحظہ کیجئے، ان کا انداز تکلم دیکھئے. مجھے چودھری برادران اور پیپلز پارٹی شدت سے یاد آرہے ہیں جو ہمیشہ ایسے موقعوں پر فی الفور معاملہ ٹھنڈا کرنے کیلئے میدان میں آجاتے تھے. یہ سیاسی بصیرت سے عاری ماحول کے پروردہ لوگ اب کیا جانیں کہ اپوزیشن کے ساتھ کیسے ڈیل کیا جاتا ہے. ان سے ڈیل کرنے کے لیے تو تو اکیلے رحمان ملک بھی کافی تھے.

دانشوران فیس بک سے بھی گذارش ہے کہ بجائے ماحول کو مزید پراگندہ کرنے کے اپنی تحریروں کو مثبت رخ دیں .آپ کی تحریروں سے نہ فوج نے بدلنا ہے، نہ عمران خان اور نواز شریف نے ، البتہ عوام کے دل اور دماغ میں شاید کچھ بدل جائے. آج تک کسی منتخب وزیر اعلٰی اور اس کے قافلے پر فائرنگ ، آنسو گیس کے شیل پھینکے گئے اور نا اسے کہیں رسوا کیا گیا. اب یہ ایک تاریخ کا حصہ بن چکا ہے.

گذشتہ شب ایک صوبائی وزیر نے پرویز خٹک سے کہا کہ آپ اعلان کردیں کہ ” ہم آئندہ کبھی پنجاب اور اسلام آباد میں داخل نہیں ہوں گے ”

آپ گڑھے سڑکوں پر نہیں لوگوں کے دلوں میں کھود رہے ہیں. آپ بھلے میڈیا خرید لیں، آپ تجزیہ کار بھرتی کروا لیں، آپ اپنا میڈیا کھڑا کر دیں، لیکن کسی وقت زرا بیٹھ کر اپنے گریبان میں جھانک کر سوچ بھی لیں کہ کلبھوشن یادو آپ کے سامنے کیا بیچتا ہے.

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے