آئین میں وزیراعظم کی سولوفلائٹ کی گنجائش نہیں،سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے وفاقی کابینہ کوبائی پاس کرنےکے وزیراعظم کےاختیار کوکالعدم کرنے کےخلاف حکومت کی نظرثانی درخواست مستردکردی ۔

جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے حکومت کی نظرثانی درخواست پرسماعت کی ۔ اٹارنی جنرل پاکستان نے حکومتی اپیل پر دلائل دیتے ہوئے کہا کہ حکومتی امور کے لیے مضبوط وزیراعظم کی ضرورت ہے۔

جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ آئین میں وزیراعظم کی سولوفلائٹ کی گنجائش نہیں ، ٹیکس استثنا اور لیوی ٹیکس کا نفاذ وفاقی حکومت کا اختیار ہے ، آئین میں کہیں نہیں لکھا کہ وزیراعظم یا کوئی وزیر و مشیر تنہا وفاقی حکومت ہے، رولز کبھی بھی آئین سے بالاتر نہیں ہوسکتے۔

جسٹس ثاقب نثار نے سوال کیا کہ کیا وزیراعظم کابینہ کی منظوری کے بغیر جو چاہے کرسکتاہے؟ اٹارنی جنرل نے کہا کہ ہروفاقی وزیروفاقی حکومت کہلائے گا، اس پر جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ آئین میں وفاقی حکومت کی تعریف بیان نہیں کی گئی وفاقی حکومت کابینہ کے مجموعے کو کہا جاتاہے ۔

وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے کابینہ کو بائی پاس کرنے کے معاملے پر سپریم کورٹ نے وفاق کی نظر ثانی اپیل خارج کردی ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے