انڈین ایکسپریس کے ایڈیٹر کی مودی کے سامنے لاجواب تقریر

دو نومبر کو رام ناتھ گوئنکا تقسیم ایوارڈتقریب میں انڈین ایکسپریس کے ایڈیٹر راج کمل جھا نے وزیر اعظم مودی کے سامنے جو کہا اس کی باز گشت دیر تلک باقی رہے گی!

[pullquote]پڑھیے راج كمل جھا کی تقریر کا اردو ترجمہ:
[/pullquote]
’’آپ کی باتوں کے لئے بہت شکریہ ! جناب عالی !

آپ کی تشریف آوری ایک مضبوط پیغام ہے! ہم امید کرتے ہیں کہ صحتمند صحافت اس کام سے طے کیا جائے گا جسے ہم آج کی شام منا رہے ہیں ، جسے رپورٹرز نےاپنی خبروں سے ، اور مدیران نے اپنی ایڈیٹنگ تکنیک سے مزین کیا ہے ۔بہترین صحافت سیلفی صحافی نہیں پیش کریں گے جو آج کل کچھ زیادہ ہی نظر آ رہے

راج کمل جھا معروف بھارتی اخبار دی انڈین ایکسپریس کے چیف ایڈیٹر اور ناول نگار ہیں
راج کمل جھا معروف بھارتی اخبار دی انڈین ایکسپریس کے چیف ایڈیٹر اور ناول نگار ہیں

ہیں، جو ہمیشہ اپنی دنیا میں مگن رہتے ہیں، اپنے چہرے سے، اپنے خیالات سے جو کیمرے کو اپنی طرف رکھتے ہیں، ان کے لئے صرف ایک ہی چیز سے فرق پڑتا ہے ، ان کی آواز اور ان کا چہرہ! آج کے سیلفی صحافت کے دور میں اگر آپ کے پاس سچائی نہیں ہے تو کوئی بات نہیں، فریم میں بس پرچم رکھئے اور اس کے پیچھے پناہ لے لیجئے !

جناب عالی آپ کی تقریر کا بے حد شکریہ!

آپ نے ساکھ اور بھروسے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ میرے خیال میں یہ آپ کے انتہائی قیمتی فرمودات ہیں جو ہم صحافی آپ کی تقریر سے سیکھ سکتے ہیں۔ آپ نے صحافیوں کے بارے میں بہت اچھی باتیں کہی جس سے ہم تھوڑا نروس بھی ہیں!

(صحافی دوستو! )آپ کو یہ وکی پیڈیا میں نہیں ملے گا، لیکن میں انڈین ایکسپریس کے ایڈیٹر کی حیثیت سے کہہ سکتا ہوں کہ رام ناتھ گوئنکا نے ایک رپورٹر کو نوکری سے نکال دیا جب انہیں ایک ریاست کے وزیر اعلی نے بتایا کہ آپ کا رپورٹر بڑا اچھا کام کر رہا ہے!

یہ بڑی اہمیت کی حامل بات ہے ۔ خاص کر اس وقت جبکہ میں 50 سال کا ہو رہا ہوں اور میں کہہ سکتا ہوں کہ اس وقت جب ہمارے پاس ایسے صحافی ہیں جو ریٹويٹ اور لائک کے زمانہ میں جوان ہو رہے ہیں، جنہیں پتہ نہیں ہے کہ حکومت کی جانب سے کی گئی تنقید ہمارے لئے عزت کی بات ہے !

لہذا ان کی حیثیت سینما میں سگریٹ پینے والے کی سی ہے ، مجھے لگتا ہے ہم ایک صحافی کی تعریف سنتے ہیں تو ہمارے ذہن میں ایک ٹیپ چلانے والا ہونا چاہئے، کہ حکومت کی جانب سے اس تنقید صحافت کے لئے حیرت انگیز خبر ہے۔ میرے خیال میں یہ انتہائی اہم ہے۔

جناب عالی آپ کی تقریر کا بے حد شکریہ !

آپ نے کئی اہم نکات پر روشنی ڈالی ہے ۔ میرے خیال میں سب سے اہم نکتہ صحافت کی ساکھ ہے۔ ہم اس کے لئے حکومت پر الزام عائد نہیں کر تے ۔ یہ ہمارا کام ہے،ہمیں چاہئے کہ ہم اپنے اندر جھانکیں اور ہم ضرور آپ کے ریمارکس کی عکاسی اپنے اندر دیکھیں گے ۔

اس سال ہمارے پاس راماناتھ گوئنکا ایوارڈ کے لئے 562 ایپلی کیشنز آئیں۔ یہ پچھلے گیارہ برسوں میں اب تک کی سب سے زیادہ ایپلی کیشنز ہیں! یہ ان لوگوں کو جواب ہے جنہیں لگتا ہے کہ اچھی صحافت دم توڑ رہی ہے اور صحافیوں کو حکومت نے خرید لیا ہے!

بہترین صحافت مر نہیں رہی، یہ توانا اور مضبوط ہو رہی ہے۔ جی ہاں، صرف بری صحافت زیادہ شور مچا رہی ہے جو 5 سال پہلے اتنا نہیں مچاتی تھی!مجھے لگتا ہے اسی لئے ریموٹ کنٹرول صحافت کو رامناتھ گوئنکا یوارڈ دیا جانا چاہئے ‘‘

خیال رہے کہ رام ناتھ گوئنکا بھارتی اخبار بانی پبلیشر تھے .

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے