9 نومبر یوم اقبال پر چھٹی کا نوٹیفیکیشن جعلی ہے. وزارت داخلہ

حکومت پاکستان نے گذشتہ سال نو نومبر یوم اقبال کی چھٹی منسوخ کر دی تھی جس پر مختلف حلقوں کی جانب سے احتجاج بھی کیا گیا تھا تاہم حکومت نے چھٹی منسوخ کرنے کا فیصلہ واپس نہیں لیا . اس سال 9 نومبر سے پہلے ہی سوشل میڈیا پر وزارت داخلہ کی جانب سے ایک جعلی نوٹیفیکیشن شئیر کیا جا رہا ہے جس میں 9 نومبر کی چھٹی کا اعلان کیا گیا تھا. ترجمان وزارت داخلہ کے مطابق 9 نومبر کو چھٹی کے حوالے سے جعلی نوٹیفیکیشن کے اجرا کا معاملہ ایف آئی اے سائبر کرائم سیل کے حوالے کر دیا گیا.

یاد رہے کہ اس سے قبل بھی سوشل میڈیا پر اسی طرح کے من گھرٹ فتاویٰ جات بھی لاکھوں کی تعداد میں شئیر کئے جاتے رہے . روزنامہ جنگ کے سابق کالم نگار عرفان صدیقی سے منسوب طالبان کی حمایت میں ایک جعلی کالم بھی شئیر کیا گیا اور اس کالم کو بڑی تعداد میں فرقہ وارانہ پس منظر کے حامل لوگوں نے پھیلایا اور عرفان صدیقی کے خلاف پروپیگنڈا کیا . حالیہ دنوں میں سوشل میڈیا پر اہل سنت والجماعت کے ایک جلسہ کی ویڈیو شئیر کی گئی تھی جس کے خلاف میڈیا اور اراکین پارلیمان نے احتجاج کیا تھا. اس ویڈیو میں اہلسنت والجماعت کے کارکنان مخالف فرقے کے خلاف تکفیر کے نعرے لگا رہے تھے تاہم یہ ویڈیو بھی جعلی تھی .

سوشل میڈیا پر من گھڑت اور جعلی کہانیوں نے سوشل میڈیا کو ایک غیر سنجیدہ فورم بنا دیا ہے اور سنجیدہ لوگ اب ان کہانیوں پر اعتماد کم ہی کرتے ہیں .

[pullquote]حکیم الامت علامہ محمد اقبال کا پیغام عالم گیر ہے، صدر ، وزیر اعظم اور سپیکر اسمبلی کا یوم اقبال پر بیان [/pullquote]

صدر وزیر اعظم اور اسپیکر قومی اسمبلی نے یوم اقبال کی مناسبت سے اپنے پیغامات میں کہا ہے کہ حکیم الامت علامہ محمد اقبال کا پیغام عالم گیر ہے اور اُن کی شاعری معاشر ے کے تمام طبقات کی عکاسی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقبال کی تعلیمات میں تمام درپیش مسائل کا حل موجود ہے ۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار علامہ اقبال کے 139ویں یو م پیدائش کے موقع پر اپنے پیغام میں کیا جو ہر سال 9نومبر کو ملک بھر میں عقیدت و احتر ام سے منایا جاتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال کے فلسفے اور شاعری نے علیحدہ وطن کے حصول کے لیے بر صغیر کے مسلمانوں کی رائے کو ہموار کرنے میں اہم کردار ادا کیا اور جدوجہد آزادی کو ایک بھرپور تحریک میں بدل دیا جس کے نیتجے میں 23مارچ 1940کو قرار داد پاکستان منظور ہوئی جسے بر صغیر پاک و ہند میں بسنے والے مسلمانوں کی بھر پور تائید حاصل تھی ۔ سپیکر نے کہا کہ علامہ اقبال کا خواب مسلمانان بر صغیر کے لیے ایک نعمت سے کم نہیں تھا اُن کی شاعری نے مسلمانوں کے اندر ایک علیحدہ وطن کے حصول کے لیے جہاں وہ اپنے مذہب، ثقافت اور روایات کے مطابق زندگی بسر کر سکیں نیا جذبہ اور ولولہ پیدا کیا ۔

انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال نے اپنی شاعری میں اِمت مسلمہ کی تنزلی کی وجوہات اور کھوئی ہوئی عظمت کو دوبارہ حاصل کرنے کی حکمت عملی پیش کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ مسلم امہ کو بالعموم اور پاکستان کو بالخصوص بے شمار چیلنجوں کا سامنا ہے جن پر علامہ اقبال کی تعلیمات پر عمل پیرا ء ہو کر قابو پایا جا سکتا ہے ۔سپیکر نے کہا کہ علامہ اقبال مسلم امہ کے اتحاد کے عظیم داعی تھے اور انہوں نے مسلمانوں کو اپنے وسائل اور قوت ارادی پر بھروسہ کرنے کا درس دیا ۔

انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال کا تصور عالم گیر ہے اور قومیت اور علاقائی قیود سے بالا تر ہے ۔انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال کے نزدیک انتہا پسندی اور تعصب کی کوئی گنجائش نہیں اور انہوں نے اعتدال پسند ،پر امن اور روشن خیال مسلمانوں کا تصور پیش کیا جن سے دوسر ے مذاہب کے ماننے والے بھی متاثر ہوں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے