قومی اسمبلی: حکومتی یقین دہانیوں کی کمیٹی کا اجلاس

قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ برائے حکومتی یقین دھانیاں کا اجلاس، صدر نشین محمد افضل کھوکھر (ایم این اے) کی صدارت میں انعقاد پذیر ہوا۔ مجلس قائمہ نے قومی اسمبلی میں کرائی گئی اس یقین دھانی کو زیر بحث لایا جس کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات و قومی ورثہ نے ایوان کو یقین دلایا تھا کہ حکومت اخبارات میں چھپنے والی آیات اور احادیث مبارکہ کی مکمل تعظیم اور حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے کوشش کرے گی۔

مجلس قائمہ کو وزارت اطلاعات کی سیکرٹری صبا محسن رضا نے بتایا کہ وزارت اطلاعات نے یقین دہانی پر عمل درآمد کرتے ہوئے آل پاکستان نیوز پیپرزسوسائٹی (اے پی این ایس)، پاکستان براڈ کاسٹنگ ایسوسی ایشن (پی بی اے) اور کونسل آف نیوز پیپرز ایڈیٹرز (سی پی این ای) کے صدور کو باقاعدگی سے گزارشات کی ہیں کہ اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کریں۔ وزارت مذہبی امور نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی اپنا کردار ادا کرتے ہوئے یہ تجویز کیا ہے کہ تمام اخبارات اور رسائل کو پابند کیا جائے کہ وہ مقدس آیات کی تقدیس کےلیے یہ تحریر رقم کریں ‘‘قرآن کریم کی مقدس آیات اور احادیث مبارکہ آپ کی دینی معلومات میں اضافہ کے لیے شائع کی جاتی ہیں ان کا احترام آپ پر فرض ہے۔ لہٰذا جن صفحات پر یہ آیات درج ہوں انہیں بطور ردی نہ بیچیں بلکہ صحیح اسلامی طریقے سے محفوظ کریں’’۔

مجلس قائمہ نے ہدایت کی کہ وزارت مذہبی امور، اسلامی نظریاتی کونسل، وزارت اطلاعات و قومی ورثہ، مل کر اور تمام فریقین خصوصاً ٓ اے پی این ایس، پی بی اے، سی پی این ای اور دیگر تمام متعلقہ لوگوں سے مشاورت کر کے اس معاملے کا قابل عمل حل نکال کر 30 جون میں رپورٹ پیش کریں۔

مجلس قائمہ نے وزیر مملکت برائے صحت کی طرف مورخہ 19 جون 2013ء کو کرائی گئی یقین دھانی کو بھی زیر غور لایا۔ جس کے مطابق ڈاکٹر عذرا افضل پیچوہو کے توجہ دلائو نوٹس کے جواب میں ایوان کو یقین دھانی کرائی گئی تھی کہ اسلام آباد میں بلڈ بنکس کے معیار کو قائم کیا جائے گا۔ چنانچہ مجلس قائمہ کو بتایا گیا کہ حکومت نے یقین دہانی پر عمل درآمد کرتے ہوئے اسلام آباد بلڈ ٹرانفیوژن اتھارٹی (آئی بی ٹی اے) قائم کر دی ہے اور اس کے تحت اسلام آباد میں 19 بلڈ بنکس کو باقاعدہ لائسنس جاری کر دیے گئے ہیں۔ جبکہ 6 بلڈ بنکس کو غیر معیاری ہونے کی وجہ سے سیل کر دیا گیا۔ مجلس قائمہ نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے معاملہ نمٹا دیا۔

مجلس قائمہ نے 16 اگست 2013ء کو ایوان میں کرائی گئی یقین دہانی کو بھی زیر غور لایا جس کے مطابق ایوان کو یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ برآمدات کے سلسلے میں ہر قسم کی رکاوٹ کو حکومت دور کرے گی تاکہ ملکی برآمدات بڑھ سکیں۔ کمیٹی کے سامنے یہ پہلو آیا کہ سی۔ بی۔ آر کے لوگ برآمد کنندگان کو تنگ کرتے ہیں اور اُن کے وہ واجبات جو قانون کے مطابق انہیں ادا کرنا ہوتے ہیں ایف۔ بی۔ آر والے اُن کو واپس نہیں کرتے۔ لہٰذا اس رویے کا برآمدات پر منفی اثر پڑ رہا ہے۔ کمیٹی نے وزارت خزانہ اور ایف۔ بی۔ آر کو ہدایت دی کہ وہ آئندہ اجلاس میں اس سلسلے میں اپنی رپورٹ پیش کریں اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف۔ بی۔ آر) ایکسپورٹرز کے بقایا جات کا حساب کمیٹی کے سامنے پیش کرے۔ افضل کھوکھر نے کہا کہ اگر خدانخواستہ ایسا پایا گیا تو ذمہ داران کے خلاف ایکشن لیا جائے گا اور ایسا نہیں کرنے دیا جائے گا۔

مجلس قائمہ نے 19 دسمبر 2013ء کو مسز نگہت پروین کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت عابد شیر علی کی طرف سے کرائی گئی یقین دھانی کو زیر غور لایا۔ وزارت پانی و بجلی اور لیسکو کے متعلقہ حکام نے پہلے ہی یقین دہانی پر عمل درآمد کرنے کی رپورٹ دے دی تھی جس پر مجلس قائمہ نے مطمئن ہو کر یقین دہانی نمٹا دی۔ مجلس قائمہ نے وفاقی وزیر خزانہ محمد اسحاق ڈار کی طرف سے 14 اگست 2014ء کو کرائی گئی اس یقین دہانی کو بھی زیر غور لایا جس کے مطابق وفاقی وزیر نے ایوان میں یقین دہانی کرائی تھی کہ ظفروال میں زرعی ترقیاتی بنک (زیڈ۔ ٹی۔ بی۔ ایل) کی برانچ جلد قائم کر دی جائے گی۔

مجلس قائمہ کو بتایا گیا کہ یقین دہانی کے عین مطابق زیڈ۔ ٹی۔ بی۔ ایل کی مذکورہ برانچ قائم کر دی گئی تھی۔ مجلس قائمہ کو بتایا گیا کہ زیڈ۔ ٹی۔ بی۔ ایل میں بنکاری کے معیار کو بہت بہتر کر دیا گیا ہے۔ اب زیڈ۔ ٹی۔ بی۔ ایل ملک کا سب بہتر بنک ہونے کا اعزاز حاصل کر چکا ہے۔ یہ بھی بتایا گیا کہ اس کے 471 کرپٹ افراد کے خلاف تادیبی کاروائی کی گئی اور اُن سے 67 کروڑ روپے وصول کر لیے گئے ہیں۔

مجلس قائمہ کے اجلاس میں کثیر تعداد میں ممبران قومی اسمبلی اور اعلیٰ سول حکام نے شرکت کی جس میں چیئرمین : محمد افضل کھوکھر ، ممبر قومی اسمبلی، ملک ابرار احمد ، ممبر قومی اسمبلی، مولانا محمد خاں شیرانی ، ممبر قومی اسمبلی، عبدالمجید خان خنانخیل ، ممبر قومی اسمبلی، شہزادی عمر زادی ٹوانہ ، ممبر قومی اسمبلی، سید سجاد مہدی ، ممبر قومی اسمبلی، رجب علی خان بلوچ ، ممبر قومی اسمبلی، شیخ صلاح الدین ، ممبر قومی اسمبلی نے شرکت کی۔

اسی طرح سرکاری افسران میں سہیل عامر ، سیکرٹری مذہبی امور ، صبا محسن ، سیکرٹری اطلاعات و نشریات ، محمد ہمایوں، سیکرٹری پارلیمانی امور، سید طلعت محمود ، صدر زرعی ترقیاتی بنک ، واجد علی کاظمی، چیف ایگزیکیٹو پانی اور بجلی، عبداکبر شریف زادہ، ایڈیشنل سیکرٹری فنانس، عامر محمد، ایڈیشنل سیکرٹری کامرس، احمد وڑائچ، ڈائریکٹر جنرل فارن افیئرز، سلیم ساجد ، جوائنٹ سیکرٹری خوراک و زراعت، محمد سلیم، جوائنٹ سیکرٹری پانی اور بجلی، تیمور تجمل ، جوائنٹ سیکرٹری کامرس، ساجد احمد سندھو، جوائنٹ سیکرٹری پارلیمانی امور، فوزیہ نعیم، ڈپٹی سیکرٹری پارلیمانی امور، خالد محمود، CSD پانی اور بجلی، عائشہ تصدق، ڈائریکٹر اطلاعات و نشریات، احمد بخش ممبر پاکستان زرعی تحقیقی کونسل (پی اے آر سی)، محمد فاروق ممبر، پی اے آر سی ، خالد محمود گل سینئر نائب صدر زرعی ترقیاتی بنک ، محمد ندیم چوہان ، سینئر نائب صدر زرعی ترقیاتی بنک نے مجلس قائمہ کے اجلاس میں شرکت کر کے اپنے اپنے محکمے کے موقف کو پیش کیا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے