سینٹ اجلاس گرما گرمی کے بعد ملتوی

اے آر سلطان

اسلام آباد

46908-sherryyyyrehmanfile-1352484633-194-640x480

حکومتی شخصیات کے فون ٹیپ ہونے اور اسلام آباد میں بلدیاتی الیکشن بل اور کراچی میں رینجرز کے دائرہ کار کے ایشوز آج سینیٹ اجلاس میں چھائے رہے۔

سینٹ کے اجلاس میں پیپلز پارٹی کی نو منتخب رکن شریں رحمٰن نے بطور ممبر حلف اٹھایا۔

مسلم لیگ نون کے سینیٹر چوہدری تنویر نے حکومتی شخصیات کے فون ٹیپ ہونے کے حوالے سے سامنے آنے والے بیان پر تحریک التوا پیش کی۔ اُن کا کہنا تھا کہ فون ٹیپ کیئے جانے پر حکومت کو متعلقہ ممالک سے احتجاج کرنا چاہیئے۔

وزیرمملکت تعلیم بلیغ الرحمن نے چوہدری تنویر کی تحریک التوا پر اظہار خیال کرتے ہوئے بتایا کہ فون ٹیپ ہونے کا بیان حکومت کا نہیں بلکہ یہ سینیٹر رحمٰن ملک کا ذاتی بیان ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ حکومتی ایجنسیاں اپنا کام کر رہی ہیں۔

چئیرمین سینٹ نے فون ٹیپ ہونے کا معاملہ متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجواتے ہوئے حکم دیا کہ کمیٹی دو ماہ میں اپنی رپورٹ ایوان میں پیش کرے۔

اجلاس کے دوران سینیٹر سعید غنی نے اسلام آباد میں بلدیاتی الیکشن ایشو پر تحریک استحقاق پیش کرتے ہوئے کہا کہ لوکل باڈیز کا بل سینٹ سے منظور ہوئے بغیر الیکشن کمیشن نے کس طرح الیکشن شیڈول جاری کردیا۔
وزارت داخلہ اور الیکشن کمیشن سمجھتے ہیں کہ سینیٹ میں سب گونگے ہیں۔
حکومت ایوان کو بائی پاس کررہی ہے۔

سینیٹر فرحت اللہ بابر نے سندھ میں رینجر کی تعناتی اور دائر کار کے حوالے سے توجہ دلاو نوٹس پیش کیا اور کہا کہ
کیا رینجرز دہشت گردی ختم کرنے کے لئے بلایا گیا ہے؟
کیا کرپشن اور بھتہ خوری روکنا، رینجرز کے دائرہ اختیار میں ہے؟
کیا رینجرز کے اختیار میں تھا کہ سکیورٹی اداروں کےلئے سندھ حکومت سے ہزاروں ایکڑ اراضی مانگے؟

وزیرمملکت بلیغ الرحمن نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ امن و امان صوبائی معاملہ ہے۔
رینجرز کو سندھ کی صوبائی حکومت کی درخواست پر بھیجا گیا ہے۔
سندھ حکومت کو غیرمستحکم کرنے کی بات درست نہیں ہے۔
اگر غیر مستحکم کرنا ہوتا تو اُس وقت کیا جاتا جب روزانہ پچاس پچاس افراد کی ٹارگٹ کلنگ ہو رہی تھی،
فرحت اللہ بابر کا توجہ دلاؤ نوٹس نمٹائے جانے کے بعد سینٹ کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردیاگیا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے