افغان مہاجرین کی واپسی کے لیے امریکی امداد میں اضافہ

[pullquote]واشنگٹن: امریکا نے افغان مہاجرین کی وطن واپسی اور دوبارہ آباد کاری کے حوالے سے سالانہ مالی امداد میں اضافہ کردیا۔[/pullquote]

امریکا کی جانب سے افغان مہاجرین کی واپسی کے لیے مختص فنڈ میں 3 کروڑ 90 لاکھ ڈالر اضافہ کیا گیا جس کے بعد مجموعی امدادی رقم 20 کروڑ 70 لاکھ ڈالر ہوگئی۔

امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق فنڈز کا مقصد ’افغانستان واپس جانے والے مہاجرین کی غیر معمولی ضروریات کو پورا کرنا ہے‘۔

واضح رہے کہ راوں برس جنوری میں 3 لاکھ 80 ہزار کے قریب رجسٹرڈ افغان مہاجرین وطن واپس گئے جن میں سے زیادہ تر مہاجرین پاکستان سے گئے۔

اعلان کیے جانے والے اضافی فنڈز میں سے ایک کروڑ 90 لاکھ ڈالر اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کے لیے ہے تاکہ وہ مہاجرین کی ضروریات کو پورا کرنے میں تعاون کرسکے اور انہیں سرد موسم میں شیلٹر، گھریلو سامان اور کمبل وغیرہ فراہم کرے۔

اس کے علاوہ 2 کروڑ ڈالر ورلڈ فورڈ پروگرام کے افغانستان ایمرجنسی آپریشن کو دیے جائیں گے جو مشرقی افغانستان میں پہنچنے والے افغان شہریوں کی فلاح کے لیے کام کرتی ہے۔

یہ فنڈ ورلڈ فوڈ پروگرام کی اپیل پر فراہم کیا گیا ہے جو 9 ماہ تک 5 لاکھ 48 ہزار افراد کی دیکھ بھال کرنے کے لیے کافی ہوگا۔

امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’سردی کے موسم میں ان مہاجرین کو بین الاقوامی امداد کی اشدت ضرورت ہے، امریکا تمام ممالک پر زور دیتا ہے کہ وہ بھی ان کی امداد کریں کیوں کہ اب بھی اقوام متحدہ کو افغان مہاجرین کے لیے فنڈز درکار ہیں‘۔

یاد رہے کہ 2014 سے پاکستان نے افغان مہاجرین کو وطن واپس بھیجنے کے لیے کوششیں تیز کردی ہیں جبکہ رواں برس 2 لاکھ مہاجرین کو افغانستان بھیجا گیا۔

دوسری جانب افغان حکومت مہاجرین کی واپسی پر سراپا احتجاج ہے اور اس کا موقف ہے کہ اتنے بڑے پیمانے پر واپس آنے والے مہاجرین کی دوبارہ آباد کاری کے لیے اس کے پاس وسائل نہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے